ندیم بلوچ
پی ایس ایل سیزن فور میں مقبولیت کے اعتبار سے لاہور قلندرز اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے میدان مار لیا ہے۔ دونوں ٹیموں کے آن لائن میچز بھی سب سے زیادہ دیکھے جارہے ہیں۔ جبکہ سوشل میڈیا پر ان دونوں ٹیموں کے سپورٹرز کی تعداد سب سے زیادہ بتائی جارہی ہے۔ لاہور قلندرز کے غیر متوقع نتائج سمیت ڈی ویلئیرز کی انٹری اور اونر رانا کے ’’دلچسپ انداز‘‘ عالمی سطح پر شائقین کی توجہ کا مرکز بنے ہوئے ہیں۔ بلکہ پی ایس ایل ٹیموں کے علاوہ رانا فواد کا ایک الگ فین کلب ہے۔
دوسری طرف کوئٹہ گلیڈی ایٹرز میں سرفراز کی طرز قیادت دنیا بھر میں توجہ حاصل کرگئی ہے۔ سرفراز کو زیادہ اس لئے دیکھا جارہا ہے کہ انہیں ہی ورلڈکپ میں پاکستانی ٹیم کی قیادت کرنی ہے۔ گزشتہ تین ایونٹس میں بدقسمتی کا شکار رہنے کے بعد اس بار ماہرین نے امکان ظاہر کیا ہے کہ گلیڈی ایٹرز ٹائٹل جیتیں گے۔ صرف یہی نہیںکوئٹہ کی ٹیم میں لیاری کا بالر بھی چھا گیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ سرفراز الیون شہر قائد کراچی میں کراچی کنگز سے زیادہ مشہور ہوگئی ہے۔
’’امت‘‘ کو دستیاب اطلاعات کے مطابق پاکستان سپر لیگ میں شریک چھ ٹیموں میں دو لاہور قلندرز اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز عالمی اور مقامی سطح پر خوب پذیزائی سمٹ چکی ہیں۔ پی ایس ایل فور کے اب تک کھیلے گئے پانچ میچوں میں سے تین میں ناکامی کے باوجود مقبولیت میں لاہور قلندرز کا کوئی ثانی نہیں۔ حاصل کردہ اعداد وشمار کے مطابق لاہور قلندرز کے میچز برصغیر میں سب سے زیادہ دیکھے جارہے ہیں۔ بھارت کی مختلف ریاستوں میں پی ایس ایل بندش کے باوجود وہاں کے کرکٹ لووز یوٹیوب کے ذریعے بدستور پی ایس ایل میچز سے لطف اندوز ہو رہے ہیں۔ بھارتی ریاست پنجاب، ہماچل پردیش، ہریانہ اور راجستھان میں لاہور قلندرز کو غیر معمولی مقبولیت حاصل ہے۔ ان علاقوں میں پنجابی بولنے والوں کی اکثریت ہے، جو یوٹیوب میں پی ایس ایل گیٹ وے کے ذریعے لاہور قلندرز کے میچز باقاعدگی سے دیکھ رہے ہیں۔ ان میں سب بڑی تعداد سکھ برادری کی بتائی گئی ہے۔ پی سی بی سے حاصل معلومات کے مطابق پی ایس ایل کی آن لائن اور سوشل ویب سائٹس میں ویورشپ میں تیزی سب سے زیادہ لاہور قلندرز اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے میچز میں دیکھی جارہی ہے۔ اس تناظر میں پی ایس ایل کو پاکستان کے بعد سب سے زیادہ بھارت میں دیکھا جارہا ہے۔ بالخوص لاہور قلندرز کے میچز میں آن لائن بھارتی شائقین کی تعداد چھ ملین سے زائد ریکارڈ کی گئی ہے۔ جبکہ پاکستان میں تقربیاً آن لائن ویور شپ لاہور قلندرز کے میچز کی تعداد 15 میلن سے بھی زائد رہی ہے۔ ماہرین کرکٹ کی جانب سے لاہور قلندرز کی اس بڑھتی مقبولیت کی کئی وجوہات سامنے آئی ہیں۔ گزشتہ تین ایڈیشنز میں فلاپ شو دکھانے والی لاہور قلندرز کی ٹیم کو اس بار نئی پہنچان مل گئی ہے اور وہ یہ ہے کہ کرکٹ کی تاریخ کے خطرناک ترین بیٹسمین ابراہم ڈی ویلئیرز بطور کپتان سُپر لیگ میں شریک ہیں، جن کی قیادت میں لاہور قلندرز نئے روپ میں دکھائی دی۔ پی ایس ایل سیزن فور میں سب سے زیادہ غیر متوقع نتائج لاہور قلندرز کی جانب سے دیکھے جارہے ہیں۔ رواں سیزن میں لاہور قلندرز نے پی ایس ایل کی تاریخ کا سب سے بڑا ہدف حاصل کیا۔ جبکہ پی ایس ایل فور میں ہی لاہور قلندرز کم ترین اسکور پر ڈھیر ہونے کا ریکارڈ بھی اپنے نام کرچکے ہیں۔ اس منفرد ٹیم کے حوالے سے کمنٹیٹر عامر سہیل نے تبصرہ کیا کہ ’’لاہور قلندرز کا دھمال کسی بھی وقت بڑا کمال دکھا جاتا ہے۔ اس ٹیم کو پی ایس ایل میں پاکستانی ٹیم کی طرح ناقابل پیش گوئی(unpredictable) کا درجہ حاصل ہے‘‘۔ اسی طرح لاہور قلندرز کی ٹیم ایک خوصیت اس کا منفرد نام ہے، جو صوفی روایت کی عکاسی کرتا ہے۔ اس ٹیم کے مالک فواد رانا کو قلندرز کی کشتی کا ناخدا کہا جاتا ہے۔ میچ کے دوران ان کی حرکتوں کو سب زیادہ کیمرے میں فوکس کیا جاتا ہے۔ ان کی خوشی منانے کا انداز اور ناکامی پر ردعمل سوشل میڈیا میں ٹاپ ٹرینڈ رہتا ہے۔ درحقیقت پی ایس ایل ٹیم مالکان میں سب سے زیادہ مقبولیت فواد رانا کو ہی حاصل ہے۔ دوسری جانب شانِ پاکستان کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو ایونٹ میں دوسری مقبول ترین ٹیم کا درجہ حاصل ہے۔ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز اب تک اس ایونٹ میں ناقابل شکست ہے اور اسے پورے پاکستان سے خوب پذیرائی حاصل ہو رہی ہے۔ رپورٹ کے مطابق شاہد آفریدی کے جانے کے بعد کراچی کنگز کا شہر قائد میں مقبولیت کا گراف خاصا گر چکا ہے۔ لیکن کوئٹہ گلیڈی انٹرز کے سب سے زیادہ پوسٹرز اسپانسر کمپنی کی جانب کراچی میں آویزاں کئے گئے ہیں۔ صرف یہی نہیں کپتان سرفراز احمد کا تعلق بھی اسی شہر سے ہے۔ اور اس ٹیم کے مالک ندیم عمر کی وابستگی بھی شہر قائد سے ہے۔ جبکہ اس ٹیم میں پاکستان کرکٹ کی تاریخ میں پہلی بار لیاری سے تعلق رکھنے والا نوجوان فاسٹ بالر غلام مدثر شامل کیا گیا ہے جس نے گزشتہ روز لاہور قلندرز کیخلاف دو وکٹیں حاصل کرکے اپنی قابلیت منوائی۔ 19 سالہ غلام مدثر بچپن سے ہی فٹبال کھیل کے دیوانے تھے۔ انہوں نے ایک انٹرنیشنل فٹبالرز بننے کا خواب آنکھوں میں ضرور سجایا لیکن قسمت انہیں کرکٹ کی طرف کھینچ لائی۔ وہ سب سے پہلے پی سی بی کے انڈر 16 کیمپ میں نمودار ہوئے۔ اس کے بعد 2015 میں کراچی وائٹس کی نمائندگی کا اعزاز حاصل کیا۔ رائزنگ اسٹار بالنگ کیمپ میں عاقب جاوید اور مدثر نذر نے ان کا بالنگ ٹرائل لیا گیا۔ ان کی رفتار کو کافی سراہا گیا تھا اور 2017 میں بنگہ دیشی لیگ میں کارکردگی دکھانے کا موقع میسر ملا۔ وہ لاہور قلندرز کیمپ کا بھی حصہ رہے ہیں لیکن پی ایس ایل کے اس ایڈیشن میں انہیں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کا حصہ بنانے میں سرفراز کا کردار رہا۔ گزشتہ روز دو مقبول ٹیموں کا آمنا سامنا پی ایس ایل فور میں پہلی بار ہوا۔ ایونٹ کے بارہویں میچ میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے سنسنی خیز مقابلے کے بعد لاہور قلندرز کو شکست دے دی۔ رپورٹ کے مطابق شارجہ میں کھیلے گئے پاکستان سپر لیگ کے چوتھے ایڈیشن کے بارہویں میچ میں لاہور قلندرز مقررہ اوورز میں صرف 143 رنز ہی بناسکی جس کے جواب میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے شین واٹسن اور احسان علی نے اننگز کا آغاز کیا لیکن واٹسن پہلے ہی اوور میں کھاتہ کھولے بغیر راحت علی کا شکار بن گئے۔ریلی روسوو کی ہمت بھی 17 رنز پر جواب دے گئی اور عمر اکمل بھی 9 رنز بناکر پویلین واپس لوٹ گئے جبکہ ڈیرن اسمتھ صرف 2 رنز کے مہمان ثابت ہوئے تاہم اوپننگ بلے باز احسن علی وکٹ پر ڈٹے رہے اور 40 رنز کی اننگز کھیل کر آؤٹ ہوئے۔بعد ازاں کپتان سرفراز احمد اور محمد نواز نے ذمہ دارنہ بیٹنگ کا مظاہرہ کیا اور بڑی شارٹس مارنے کے بجائے سنگل ڈبل کے ذریعے رن ریٹ کو برقرار رکھا اور اس دوران نے قسمت نے بھی دونوں کو بھرپور ساتھ دیا، لاہور قلندرز نے 3،4 رن آؤٹ ضائع کرکے میچ کوئٹہ کے لیے آسان کردیا، محمد نواز 19 رنز بناکر آؤٹ ہوئے۔کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو آخری اوور میں جیت کے لیے 7 رنز درکار تھے، ڈیوڈ ویزے نے پہلی ہی گیند پر انور علی کو بولڈ کردیا، آخری گیند پر جیت کے لیے 3 رنز درکار تھے، سرفراز احمد نے چھکا رسید کرکے لاہور قلندرز کی امیدوں پر پانی پھیر دیا۔ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے کپتان سرفراز احمد 52 رنز پر ناقابل شکست رہے۔ لاہور قلندرز کی جانب سے حارث رؤف نے 2 جب کہ سندیب لیمی چین، یاسر شاہ، ڈیوڈ ویزے اور راحت علی نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔اس سے قبل کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے کپتان سرفراز احمد نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کو ترجیح دیتے ہوئے لاہور قلندرز کو بیٹنگ کی دعوت دی، فخرزمان اور سہیل اختر نے اننگز کا آغاز کیا تو فخرزمان صرف 3 رنز بناکر محمد نواز کا شکار بن گئے، سلمان بٹ اپنے دوسرے میچ میں بھی ناکام ثابت ہوئے اور صرف 5 رنزبناکر پویلین واپس لوٹے۔سہیل اختر 39 رنز کی جارحانہ اننگز کھیل کرآؤٹ ہوئے جس میں 3 چھکے اور ایک چوکا شامل تھا جب کہ پی ایس ایل میں اپنا پہلا میچ کھیلنے والے کورے اینڈرسن کی اننگز بھی 19 رنز تک محدود رہی اور گزشتہ میچ کے ہیرو ڈیوڈ ویزے اس بار 20 رنز پر ہمت ہار بیٹھے۔ اے بی ڈی ویلیئرز 45 رنز پر ناٹ آؤٹ رہے۔کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی جانب سے غلام مدثر نے 3، سہیل تنویر نے 2 جب کہ محمد نواز اور انور علی نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔
٭٭٭٭٭