ٹکٹ کے حصول کی خاطر شائقین کی نیندیں اڑا گئیں

ندیم بلوچ
کراچی اور لاہور میں پی ایس ایل فور کے اہم ترین میچز کے ٹکٹ کے حصول کی خاطر شائقین کی نیندیں اڑگئی ہیں۔ دونوں ہوسٹ وینوز میں شیڈول پی ایس ایل میچز کیلئے پاکستان کرکٹ بورڈ نے اسٹیڈیم کی گنجائش کے حساب سے لگ بھگ دو لاکھ کے قریب پی ایس ایل ٹکٹ جاری کئے ہیں۔ جبکہ ملک بھر میں ان پاسز کے امیدواروں کی تعداد ایک کروڑ سے بھی زائد بتائی گئی ہے۔ خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ ایک ہزار اور 500 روپے والے ٹکٹ کے حصول کیلئے انتظامیہ اور شائقین کے درمیان کشیدگی بڑھ سکتی ہے۔ ان خدشات کے پیش نظر کراچی اور لاہور کے ٹکٹ سینٹرز کو حساس قرار دیدیا گیا ہے۔ جبکہ متوقع لمبی قطاروں کو کنٹرول کرنے کیلئے ٹکٹ سینٹرز کے باہر رینجرز اور پولیس کی بھاری نفری تعینات کرنے کی تیاری مکمل کرلی گئی ہے۔ دوسری جانب لاہور اور کراچی میں پی ایس ایل کے آٹھ میچز پی سی بی کی تجوری بھر دیں گے۔ پاکستان میں پی ایس ایل سیزن فور کا میلہ سجنے میں دس دن باقی رہ گئے ہیں۔ اس ضمن میں پاکستان کے دو بڑے کرکٹ کے میدانوں میں میچز کی تیاریاں مکمل کی جا چکی ہیں۔ جبکہ ان ہائی والٹیج سپر لیگ میچز کیلئے ٹکٹوں کی باقاعدہ فروخت کا سلسلہ آج سے ملک کے 55 مختلف سینٹرز پر شروع ہونے جارہا ہے۔ شائقین کرکٹ ایک نجی کوریئر کمپنی (ٹی سی ایس) کی نامزد شاخوں سے پی ایس ایل کے دلچسپ میچز کے ٹکٹ خرید سکیں گے۔ ’’امت‘‘ کو دستیاب اطلاعات کے مطابق ملک بھر میں ٹکٹوں کی فروخت کا عمل صبح 8 بجے شروع ہوگا۔ جبکہ ایک شناختی کارڈ پر 5 ٹکٹ تک جاری کئے جا سکیں گے۔ کراچی میں اس مقصد کیلئے 25 مختلف سینٹرز بنادیئے گئے ہیں۔ جبکہ لاہور میں 7 برانچز پر ٹکٹس فروخت کیلئے پیش کیے جارہے ہیں۔ اسی طرح اسلام آباد، پشاور، کوئٹہ، ملتان، حیدر آباد، سیالکوٹ سمیت ملک کے دیگر تمام بڑے شہروں میں بھی شائقین پہلے آئیے پہلے پائیے کی بنیاد پر یہ ٹکٹ حاصل کر سکیں گے۔ کراچی میں میچز کا آغاز 7 مارچ سے ہو رہا ہے اور یہ سلسلہ 17 مارچ کو شیڈول فائنل تک جاری رہے گا۔ لاہور میں میچز 9، 10 اور 12 مارچ کو کھیلے جائیں گے۔ ایلیمینٹرز اور کوالیفائرز میچ کے ٹکٹس کی مالیت 500 روپے سے 3 ہزار روپے تک ہے۔ جبکہ کراچی میں کھیلے جانے والے ایونٹ کے فائنل میچ کے ٹکٹس 500 سے 8 ہزار روپے تک ہیں۔ اس میں وقار یونس، وسیم اکرم، عمران خان، فضل محمود اور عمران خان انکلوژر شامل ہیں۔ ان اسٹینڈز کے ماضی میں ٹکٹ آٹھ ہزار سے بارہ ہزار تک بھی رکھے گئے۔ تاہم اب پی سی بی نے ٹکٹوں کے نرخوں میں کمی کی ہے۔ حفیظ کاردار، رمیز راجہ، جاوید میانداد اور سعید انور انکلوژر کے ٹکٹ 2 ہزار روپے کے رکھے گئے ہیں۔ پانچ مختلف انکلوژر کے ٹکٹ کی مالیت ایک ہزار روپے کر دی گئی ہے۔ سستا ترین ٹکٹ 500 روپے کا ہوگا۔ اس کے لیے 2 اسٹینڈز مختص کئے گئے ہیں۔ پی سی بی ترجمان کے مطابق ٹکٹوں کے نرخ کم سے کم رکھنے کا مقصد ٹکٹ خریدنے کے رجحان کو بڑھانا اور سب لوگوں کو میچز دیکھنے کی سہولت دینا ہے۔ اس سے قبل میچز کے آن لائن ٹکٹس بھی فروخت کے لیے پیش کیے گئے تھے۔ جو مجموعی ٹکٹوں کا 20 فیصد تھا۔ ایسے شائقین جو آن لائن ٹکٹ بُک کروا چکے ہیں، انہیں مقررہ سینٹر پر جاکر اپنا ٹکٹ وصول کرنا ہوگا۔ دوسری جانب پاکستان کرکٹ بورڈ کو اس بار ٹکٹ سے بڑے ٹرن آئوٹ کی امید ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ صرف ٹکٹ کے ذریعے پی سی بی کو ان آٹھ میچز سے 12 کروڑ روپے کا منافع متوقع ہے۔ اس بات کے قومی امکانات ہیں کہ تمام میچز کے ٹکٹ سولڈ آئوٹ ہوجائیں گے۔ پی سی بی کی منصوبہ بندی کے تحت کراچی اور لاہور میں تمام دستیاب ٹکٹ آج ہی سولڈ آئوٹ ہونے کا امکان ہے۔ جبکہ اگر ملک کے دیگر شہروں میں ٹکٹ مقررہ تاریخ تک فروخت نہ ہوئے تو اس کا کوٹہ بھی دونوں میزبان شہروں کے عوام کیلئے مختص کرسیا جائے گا۔ پشاور، ملتان اور اسلام آباد میں ٹرن آئوٹ کا دارومدار ان شہروں کی ٹیم کی کامیابی پر ہوگا۔ اگر یہاں ٹرن آئوٹ کم رہا تو ٹکٹ کراچی اور لاہور منتقل کر دیئے جائیں گے۔ اس حوالے سے پی سی بی کی جانب سے حتمی تاریخ کا اعلان یکم مارچ کے بعد کیا جائے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے اس ایونٹ کیلئے مجموعی طور پر ایک لاکھ نو ہزار تین سو بیس ٹکٹ پرنٹ کروائے ہیں۔ جس میں سب سے بڑی تعداد 1000 اور پانچ سو روپے والے جنرل انکلووژز کی ہے۔ مجموعی طور پی سی بی کو پورے ملک سے ایک کروڑ سے زائد ٹکٹ کے امیدواروں کی آمد کی توقع ہے۔ اس تناظر میں کسی بھی بدنظمی سے بچنے کیلئے پی سی بی نے دونوں شہروں کی انتظامیہ کو سیکورٹی کا بندوبست کرنے کی درخواست بھی کردی ہے۔ جبکہ مقررہ سینٹرز میں پی سی بی کا ایک نمائندہ بھی موجود ہوگا۔ جو صورت حال کا جائزہ اور ٹکٹ دانستہ طور پر روکنے والے اسٹاف پر نظر رکھے گا۔ تاکہ ٹکٹ کو بلیک ہونے سے روکا جاسکے۔ یہ اقدامات پاکستان کرکٹ بورڈ نے صرف کراچی اور لاہور کے سینٹرز میں کئے ہیں۔ دوسری جانب آج کراچی میں صبح آٹھ بجے ہی ٹکٹ کیلئے مقرر کردہ شاخوں پر لمبی قطاروں کی توقع ظاہر کی جارہی ہے۔ جس کو کنٹرول کرنے کیلئے رینجرز کی ایک موبائل تعینات کی جائے گی۔ ٭
٭٭٭٭٭

Comments (0)
Add Comment