پاکستان میں پی ایس ایل میچوں پر ’’را‘‘ نے نظر جمالی

امت رپورٹ
پاکستان میں شیڈول پی ایس ایل کے آخری میچوں پر بدنام بھارتی خفیہ ایجنسی ’’را‘‘ نے نظر جما لی ہے۔ سیکورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ پلوامہ حملے کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال میں یہ خدشہ بڑھ گیا ہے کہ بھارت پاکستان میں دہشت گردی کی کوئی بڑی کارروائی کرانے کی کوشش کر سکتا ہے۔ اگرچہ عوامی مقامات، سرکاری عمارات، سیکورٹی تنصیبات، بسوں کے اڈے یا ریلوے اسٹیشنز دشمن کا ہدف ہو سکتے ہیں۔ تاہم بین الاقوامی طور پر پاکستان کی ساکھ خراب کرنے کے لئے ’’را‘‘ اور ’’این ڈی ایس‘‘ مل کر پی ایس ایل کے میچوں کو نشانہ بنانے کی کوشش کر سکتے ہیں۔ جس میں شرکت کے لئے متعدد غیر ملکی کھلاڑی بھی پاکستان آئیں گے۔ لیکن ذرائع کا کہنا ہے کہ اس بار بھی پی ایس ایل کے میچوں کیلئے فول پروف سیکورٹی کا انتظام کیا گیا اور دشمن کو ماضی جیسی مایوسی کا سامنا کرنا پڑے گا۔
واضح رہے کہ اس بار پاکستان سپر لیگ کے آخری آٹھ میچوں میں سے 5 کراچی اور 3 لاہور میں کھیلے جائیں گے، جس میں فائنل شامل ہے۔ کراچی میں پہلا میچ 7 مارچ کو کھیلا جائے گا۔ دوسرا میچ 9 مارچ کو لاہور۔ تیسرا اور چوتھا میچ 10 مارچ کو کراچی اور لاہور۔ پانچواں میچ 12 مارچ کو لاہور۔ چھٹا میچ 13 مارچ کو کراچی اور ساتواں میچ 15 مارچ کو کراچی میں کھیلا جائے گا۔ جبکہ پی ایس ایل کا فائنل بھی17 مارچ کو کراچی میں شیڈول ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اس بار بھارت کا جنگی جنون حد سے بڑھا ہوا ہے۔ پڑوسی ملک میں جگہ جگہ جلوس نکالے جا رہے ہیں اور نہتے کشمیریوں پر حملے کئے جا رہے ہیں۔ ایسے میں یہ انٹیلی جنس اطلاعات موصول ہو رہی ہیں کہ اگر عالمی دبائو کے پیش نظر بھارت نے کوئی فزیکل ایڈوانچر نہ بھی کیا تو ماضی کی طرح دہشت گردی کی کارروائی کرانے کی کوشش ضرور کرے گا۔ تاکہ اپنے عوام کو مطمئن کر سکے۔ ذرائع کے بقول پلوامہ حملے کے تیسرے روز بلوچستان کے پنجگور ضلع میں دہشت گردوں کے حملے میں شہید چار ایف سی اہلکاروں کے واقعے کو بھارتی میڈیا نے دانستہ بڑھا چڑھا کر پیش کیا۔ تاکہ پلوامہ حملے پر واویلا کرنے والے اپنے عوام کا غصہ ٹھنڈا کر سکے۔ جبکہ طے شدہ منصوبے کے تحت واقعہ میں شہادتوں کی تعداد بھی دو تین گنا زیادہ بیان کی گئی۔ لیکن فیس سیونگ کا یہ حربہ کامیاب نہیں ہو سکا۔ یہ کارروائی ’’را‘‘ نے افغانستان میں قائم بی ایل اے کے نیٹ ورک کے ذریعے کرائی تھی۔ ذرائع کے مطابق پاکستان میں دہشت گردی کی بڑی کارروائی کے لئے ’’را‘‘ مسلسل پلاننگ کر رہی ہے اور چونکہ اس وقت پی ایس ایل کے نصف درجن سے زائد میچز پاکستان میں کھیلے جانے ہیں۔ لہٰذا اس ٹورنامنٹ کو سبوتاژ کرنے کی کوشش ہو سکتی ہے۔ لیکن سیکورٹی ادارے اس نوعیت کی کسی بھی کوشش کو ناکام بنانے کیلئے الرٹ ہیں۔ زیادہ امکان ہے کہ دہشت گردی کے لئے ٹی ٹی پی سے الگ ہونے والے دھڑے جماعت الاحرار کو استعمال کیا جائے۔ جس کا سیٹ اپ عمر خالد خراسانی کی قیادت میں افغانستان کے دو صوبوں میں قائم ہے۔ کچھ عرصہ قبل اقوام متحدہ کی جانب سے عمر خالد خراسانی کو دہشت گرد قرار دلانے کی پاکستانی کوشش میں امریکہ رکاوٹ بن گیا تھا۔ ذرائع کے مطابق پی ایس ایل کو لے کر اس وقت کم و بیش وہی صورتحال ہے، جو دو برس پہلے لاہور میں پی ایس ایل کے فائنل کے موقع پر درپیش تھی۔ جب فائنل سے محض دو ہفتے قبل لاہور کے معروف مال روڈ پر خودکش دھماکے میں ایک درجن سے زائد افراد شہید اور 83 زخمی ہو گئے تھے۔ اس حملے کی ذمہ داری جماعت الاحرار نے قبول کی تھی۔ تاہم تمام تر خطرات اور ’’را‘‘ کی پلاننگ کے باوجود لاہور میں پی ایس ایل کا فائنل کرا دیا گیا تھا۔ ذرائع نے بتایا کہ گزشتہ برس پی ایس ایل کے تیسرے ایڈیشن کے موقع پر بھی ’’را‘‘ نے لاہور میں ہونے والے میچز سبوتاژ کرانے کی کوشش کی تھی۔ جسے سیکورٹی اداروں نے بروقت کارروائی کر کے ناکام بنا دیا تھا۔ ذرائع کے مطابق لاہور، گوجرانوالہ اور پنجاب کے چند دیگر شہروں سے گرفتار کالعدم ٹی ٹی پی سے تعلق رکھنے والے دہشت گردوں نے دوران تفتیش اعتراف کیا تھا کہ وہ ایک مدرسے کے علاوہ بیدیاں روڈ اور فیروز پور روڈ پر سیکورٹی اہلکاروں پر ہونے والے حملوں میں ملوث رہے اور اب پاکستان سپر لیگ کے میچوں کو نشانہ بنانے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔
ذرائع کے مطابق اس بار پی ایس ایل کے چوتھے ایڈیشن کے موقع پر بھی دہشت گردی کے ممکنہ خطرات سے نمٹنے کی خاطر کراچی اور لاہور میں کرائے جانے والے میچوں کیلئے فول پروف سیکورٹی انتظامات کی تیاری مکمل کر لی گئی ہے۔ لاہور میں پاکستان سپر لیگ کے تین میچوں کے سیکورٹی انتظامات کے لئے سیکریٹری داخلہ پنجاب کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس ہو چکا ہے۔ جس میں شائقین کرکٹ، غیر ملکی مہمانوں اور کھلاڑیوں کو فول پروف سیکورٹی فراہم کرنے کے لئے میچوں کے دوران اسٹیڈیم کے اطراف میں رینجرز کمانڈوز تعینات کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ جبکہ غیر ملکی کھلاڑیوں، کوچز اور دیگر اہم شخصیات کو بھی رینجرز کمانڈوز کی سیکورٹی فراہم کی جائے گی۔ ان ہوٹلوں، جہاں کھلاڑیوں اور مہمانوں کو ٹھہرایا جائے گا اور اسٹیڈیم کے اطراف کی کلیئرنس کے لئے سراغ رساں کتوں کی مدد بھی لی جائے گی۔ ذرائع کے مطابق میچوں کے دوران پولیس، ڈولفن فورس اور رینجرز کے پانچ ہزار سے زائد سیکورٹی اہلکار تعینات کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جو جدید ہتھیاروں سے لیس ہوں گے۔ جبکہ اسٹیڈیم کے اطراف میں واقع بلند عمارتوں پر اسنائپر تعینات کئے جائیں گے اور فضائی نگرانی ہیلی کاپٹروں کے ذریعے کی جائے گی۔ تماشائیوں کے اسٹیڈیم میں داخلے کے لئے انٹری پوائنٹس پر واک تھرو گیٹ لگائے جائیں گے۔ ذرائع کے مطابق پی ایس ایل کے ایک یا دو میچ دیکھنے کے لئے وزیر اعلیٰ پنجاب کی بھی اسٹیڈیم آمد متوقع ہے۔
ادھر کراچی میں پاکستان سپر لیگ کے فائنل سمیت پانچ میچوں کی سیکورٹی کے لئے بھی سخت سیکورٹی انتظامات کو حتمی شکل دے دی گئی ہے۔ اس سلسلے میں وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، پی سی بی کے سیکورٹی مشیر کرنل آصف سے ملاقات کر چکے ہیں۔ قبل ازیں اس حوالے سے سیکریٹری داخلہ سندھ قاضی کبیر نے بھی ایک اجلاس کیا تھا، جس میں پی سی بی کے ڈائریکٹر آپریشن نے انہیں بریف کیا۔ اجلاس میں پولیس اور رینجرز کی جانب سے بنائے جانے والے سیکورٹی پلان کی منظوری بھی دے دی گئی تھی، جس کے تحت میچوں کے دوران پولیس، اسپیشل برانچ، رینجرز اور آرمی کی کمانڈو بٹالین سیکورٹی فراہم کرے گی۔ ذرائع کے مطابق کراچی میں پی ایس ایل میچوں کے دوران پولیس، رینجرز اور قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں کے چھ ہزار سے زائد اہلکار تعینات کئے جائیں گے۔ بم ڈسپوزل اسکواڈ کے اہلکار بھی نیشنل اسٹیڈیم کے اندر اور باہر موجود ہوں گے۔ ہیلی کاپٹر فضائی نگرانی کریں گے اور بلند عمارتوں پر ماہر نشانہ باز بٹھائے جائیں گے۔ جبکہ ٹریفک اہلکاروں کی خصوصی ڈیوٹیاں لگائی جائیں گی۔ واضح رہے کہ آئی سی سی کے سیکورٹی ماہرین پی ایس ایل میچوں کے سیکورٹی انتظامات پر اطمینان کا اظہار کر چکے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سپر لیگ کے پاکستان میں شیڈول میچوں کے خلاف بھارت پروپیگنڈہ مہم بھی چلا رہا ہے۔ اس سلسلے میں سوشل میڈیا کو بھی استعمال کیا جا رہا ہے۔ چند روز پہلے یہ خبر پھیلائی گئی کہ پلوامہ حملے کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال کے پیش نظر پاکستان میں کرائے جانے والے پی ایس ایل میچوں کا شیڈول تبدیل کر دیا گیا ہے اور اب یہ دبئی یا شارجہ میں ہوں گے۔ تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ تاحال ایسا کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا اور ایونٹ کے آخری آٹھ میچ اپنے شیڈول کے مطابق کراچی اور لاہور میں ہی ہوں گے۔ ذرائع کے مطابق اگر بھارت کی جانب سے کوئی مہم جوئی کی گئی تو اس صورت میں ہی میچوں کے شیڈول میں رد و بدل ممکن ہے۔ بصورت دیگر ایسا کوئی پلان زیر غور نہیں ہے۔
٭٭٭٭٭

Comments (0)
Add Comment