بڈگان میں بھارتی ہیلی کاپٹر اینٹی ایئر کرافٹ میزائل سے نشانہ بنا

ایس اے اعظمی
بدھ کا روز بھارتی مسلح افواج، فضائیہ اور مودی سرکار کیلئے انتہائی صدمے کا پیغام لے کر آیا۔ پاک فضائیہ کے شاہینوں کے ہاتھوں نہ صرف ان کے دو طیارے تباہ ہوئے، بلکہ مقبوضہ کشمیر کے علاقے بڈگام میں انڈین آرمی کے زیر استعمال روسی ساختہ ایم آئی 17 ہیلی کاپٹر کو بھی اینٹی ایئر کرافٹ میزائل کا نشانہ بنایا گیا۔ ادھر روسی ساختہ دو جدید ترین طیاروں کی بربادی پر بھارت بھر کے عسکری، صحافتی اور عوامی حلقوں میں کہرام برپا ہے۔ انڈین ایئر فورس کے سربراہ سمیت اعلیٰ بھارتی قیادت کوئی ردعمل ظاہرکرنے کے بجائے چپ سادھے بیٹھی ہے۔ دوسری جانب پاکستانی شاہینوں کے ہاتھوں گرفتار بھارتی پائلٹ ونگ کمانڈر ابھی نندن ورتھمان کے آبائی شہر چنائے میں بھی صف ماتم بچھی ہوئی ہے۔ ہزاروں بھارتی ہندوئوں نے گرفتار پائلٹ کی رہائی کیلئے مندروں میں پوجا پاٹھ کا سلسلہ شروع کر دیا ہے۔ بھارتی جریدے بھاسکر نے بتایا ہے کہ کشمیر میں بھارتی فوجی افسران نے تصدیق کی ہے کہ روسی ساختہ ایم آئی 17 ٹرانسپورٹ ہیلی کاپٹر کسی ٹیکنیکل فالٹ کے نتیجے میں کریش نہیں ہوا ہے، بلکہ اسے اینٹی ایئر کرافٹ میزائل سے نشانہ بنایا گیا، جس کے نتیجے میں ایم آئی 17 فضا میں ہی زبردست دھماکے سے ٹکڑے ہوکر زمین پر آن گرا۔ بھارتی افواج کے سینکڑوں اہلکاروں نے علاقے میں بڑے پیمانے پر سرچ آپریشن کا آغاز کر دیا ہے۔ بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائلوں کی کشمیر میں موجودگی کا انکشاف بھارتی افواج کیلئے ایک ڈرائونا خواب ہے۔ کیونکہ اب وادی میں پرواز کرنے والے بھارتی طیارے اور ہیلی کاپٹر بھی محفوظ نہیں رہے ہیں۔ بھارتی جریدے امر اجالا کا کہنا ہے کہ بڈگام میں ہیلی کاپٹر کی تباہی کے بعد بھارتی پولیس اور سیکورٹی فورسز نے فارنسک شواہد اکٹھا کرنے کیلئے علاقے کا محاصرہ کر رکھا ہے۔ واضح رہے کہ بڈگام میں ہیلی کاپٹر کی تباہی کی تصاویر اور ویڈیو ایک انڈین انٹیلی جنس اہلکار روہیت واس نے اپنے موبائل فون سے بنائی اور سوشل میڈیا پر شیئر کی۔ ویڈیو میں اینٹی ایئر کرافٹ میزائل کے چلنے سے پیدا ہونے والا دھواں بادلوں میں دکھائی دے رہا ہے۔ جبکہ تباہ شدہ ہیلی کاپٹر کے پچھلے حصے میں ایک بڑا سوراخ بھی دکھائی دے رہا ہے۔ جس سے بھارتی تفتیش کاروں کو یقین ہوا کہ اسے زمین سے داغے جانے والے میزائل سے ٹارگٹ کیا گیا تھا۔ واقعے میں ہیلی کاپٹر کا تین رکنی عملہ جہنم واصل اور زمین پر موجود ایک دیہاتی جاں بحق ہوا ہے۔ ویڈیو بنانے والے روہیت کا کہنا ہے کہ وہ ہیلی کاپٹر کی ویڈیو شوٹ کر رہا تھا کہ نامعلوم سمت سے اینٹی ایئر کرافٹ میزائل داغا گیا۔ جس کی کارروائی کیمرے کی آنکھ نے قید کرلی۔ ادھر بھارتی جریدے دی ویک کے مطابق پاکستانی فضائیہ نے دو بھارتی طیاروں کو نشانہ بنایا۔ جس میں سے ایک پاکستانی آزاد کشمیر میں گر کر تباہ ہوا اور دوسرا بھارتی مقبوضہ کشمیر میں جاکر گرا۔ جس کے پائلٹوں کے بارے میں بھارتی میڈیا نے تفصیلات فراہم نہیں کی ہیں۔ بھارتی ذرائع نے بتایا ہے کہ پاکستان میں زندہ گرفتارکئے جانے والے بھارتی ونگ کمانڈر کا نام ابھی نندن ورتھمان ہے۔ وہ معمولی زخمی کنڈیشن میں پکڑا گیا ہے۔ پاکستانی حکام نے اس سے تفتیش شروع کر دی ہے اور اس کو مناسب سیکورٹی میں اچھے ماحول میں قید رکھا گیا ہے۔ ابھی نندن ورتھمان کے بارے میں بھارتی میڈیا نے لکھا ہے کہ اس کو تمام اقسام کے بھارتی لڑاکا طیارے اڑانے کا وسیع تجربہ ہے۔ سروس نمبر 27981 کے حامل ونگ کمانڈر کی ریٹائرمنٹ رواں سال ماہ نومبر میں طے تھی۔ اس کو پاکستانی سائیڈ پر حملے کیلئے اس لئے منتخب کیا گیا تھا کہ وہ اپنے شاندار فلائنگ تجربے کے باعث مگ 29 جیسے جدید ترین طیارے کو کنٹرول بھی کر سکتا تھا اور کسی حادثے یا مس ایڈونچر کی صورت میں معاملات کو سنبھال بھی سکتا تھا۔ ابھی نندن ورتھمان کو 2004ء میں انڈین ایئر فورس میں کمیشن ملا تھا۔ اس کا باپ شیما کٹی ورتھمان بھی انڈین ایئر فورس کا ونگ کمانڈر اور بعد ازاں ایسٹرن کمانڈر کا ایئر مارشل رہا۔ وہ 1974ء میں کمیشن حاصل کرکے بھارتی ایئر فورس میں شامل ہوا تھا۔ 30 مختلف اقسام کے ہیلی کاپٹر اور طیارے اڑانے کی صلاحیت رکھنے والے شیما کٹی کو 2002ء میں بھارتی ایئر فورس کی جانب سے ’’بیسٹ آپریشن‘‘ اور ’’وی ششت سیوا‘‘ ایوارڈ بھی دیا گیا تھا۔ ریٹائرمنٹ کے وقت شیما کٹی گوالیار ایئر بیس کا کمانڈر بھی رہا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق اس وقت ورتھمان فیملی سوگ کے عالم میں دکھائی دیتی ہے۔ جبکہ بھارتی سیکورٹی اہلکاروں نے اس کے گھر کا گھیرائو کر رکھا ہے اور کسی کو بھی ورتھمان فیملی سے ملنے کی اجازت نہیں ہے۔ بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ شیما کٹی ورتھمان اور اس کی پتنی نے اپنے گرفتار بیٹے کی رہائی کیلئے بھارتی عوام سے پوجا کے اہتمام کی اپیل کی ہے۔ بھارتی میڈیا نے بتایا ہے کہ بدھ کو دو طیاروں اور ایک ہیلی کاپٹر کی تباہی کے بعد انڈین ایئر فورس کی ساتوں ایئر کمانڈز کو انتہائی حساس قرار دے دیا گیا ہے۔ سب سے زیادہ حساس قرار دی جانے والی کمانڈز میں ویسٹرن کمانڈ دہلی، سینٹرل ایئر کمانڈ الہ آباد اور ویسٹرن ایئر کمانڈ گاندھی نگر شامل ہیں۔ جبکہ باقی ماندہ چاروں ایئر کمانڈز تری ونتھا پورم، مینٹی نینس ناگپور ایئر کمانڈ، ایسٹرن شیلونگ ایئر کمانڈ اور جودھ پور کمانڈ پر بھی ایمرجنسی نافذ ہے۔ تمام اسٹاف کی چھٹیاں منسوخ کر دی گئی ہیں اور کسی بھی غیر مجاز فرد کو ایئر بیسز کے قریب دیکھتے ہی شوٹ کئے جانے کے احکامات جاری کر دیئے گئے ہیں۔
٭٭٭٭٭

Comments (0)
Add Comment