حضرت عثمانؓ سے فرشتے حیا کرتے تھے:
(حدیث) حضرت عائشہؓ سے مروی ہے کہ جناب نبی کریمؐ نے اس وقت اپنے کپڑے درست فرما لئے جب حضرت عثمانؓ، آپؐ کی خدمت اقدس میں حاضر ہوئے اور آپؐ نے ارشاد فرمایا:
(ترجمہ) کیا میں اس آدمی سے حیا نہ کروں جس سے فرشتے بھی حیا کرتے ہیں۔
(فائدہ) حضرت عثمانؓ نہایت حیا دار واقع ہوئے تھے، ان کی حیا کو دیکھ کر خدا کے فرشتے بھی ان سے حیا کرتے تھے۔ چنانچہ آپؐ ایک مجلس میں تشریف فرما تھے اور حضرت ابو بکرؓ تشریف لائے تو آپؐ نے اپنی پنڈلی کو کپڑے سے نہ ڈھانپا، پھر حضرت عمرؓ تشریف لائے تب بھی نہ ڈھانپا، جب حضرت عثمانؓ تشریف لائے تو آپؐ سیدھے ہو کر بیٹھ گئے اور اپنی پنڈلی مبارک کو چادر سے ڈھانپ لیا۔
خضاب سے فرشتے خوش ہوتے ہیں
(حدیث) حضرت ابن عباسؓ فرماتے ہیں کہ جناب رسول اقدسؐ نے ارشاد فرمایا:
ترجمہ: اپنی ڈاڑھیوں کو (مہندی سے) خضاب کیا کرو، کیونکہ فرشتے مومن کے خضاب سے خوش ہوتے ہیں۔
(فائدہ) اس خضاب سے کالا خضاب مراد نہیں، یہ صرف دارالحرب میں جنگ میں اور اپنی بیوی کو خوش رکھنے کے لئے جائز ہے اور اسلام دشمن ملکوں میں کالے خضاب کرنے کا ثواب بھی ہوگا، کیونکہ یہ بڑھاپے کو چھپاتا ہے، جس سے دشمن خدا خوف کھاتا ہے، اگر کوئی اسلامی ملک میں اپنا بڑھاپا چھپاتا ہے تو یہ اس کے لئے درست نہیں، کیونکہ یہ انسان کا وقار ہے، جس کی وجہ سے خدا تعالیٰ نے حضور اقدسؐ کی زبانی بہت سے انعامات کا وعدہ فرمایا ہے۔ داڑھی کے سفید ہونے کا انعام سب سے پہلے حضرت ابراہیم علیہ السلام کو عطاء فرمایا گیا تھا۔ (جاری ہے)
٭٭٭٭٭