فرشتوں کی عجیب دنیا

فرشتوں کے نام نہ رکھے جائیں
(حدیث) حضرت حرائؓ سے مرفو عاً مروی ہے کہ آپؐ نے ارشاد فرمایا:
(ترجمہ) (اپنے بچوں کے نام) حضرت انبیائے کرامؑ کے ناموں پر رکھو، فرشتوں کے ناموں پر مت رکھو۔
(فائدہ) یہ روایت حضرت عبداللہ بن جرادؓ سے مروی ہے کہ حرائ، کتابت کی غلطی ہوگی، جیسا کہ تاریخ بخاری، کنز العمال اور جامع صغیر وغیرہ میں ہے۔
فرشتوں پر انسان کی فضیلت
(حدیث) حضرت جابرؓ سے مروی ہے کہ جناب نبی کریمؐ نے ارشاد فرمایا:
(ترجمہ) خدا تعالیٰ نے جب حضرت آدمؑ اور ان کی اولاد کو پیدا فرمایا تو فرشتوں نے عرض کیا: اے ہمارے پروردگار! آپ نے ان کو پیدا کیا، یہ کھاتے بھی ہیں، پیتے بھی ہیں، نکاح بھی کرتے ہیں، گھوڑوں پر سوار بھی ہوتے ہیں، آپ دنیا ان کیلئے مخصوص کر دیں اور آخرت ہمارے لئے۔ تو حق تبارک و تعالیٰ نے جواب ارشاد فرمایا ’’جس (انسان) کو میں نے اپنے ہاتھ سے پیدا کیا اور اس میں اپنی روح پھونکی، اس کو اس (فرشتہ) جیسا نہیں کر سکتا جس کو صرف ’’کُن‘‘ کہا اور وہ (پیدا) ہو گیا۔
(فائدہ) اس حدیث میں انسان کی فرشتہ پر فضیلت ثابت ہوتی ہے، اس لئے کہ حق تعالیٰ نے انسان کو اپنے ہاتھ سے بنایا اور فرشتہ کو کُن کہہ کر کہ ہو جا تو وہ ہو گیا، لیکن اگر انسان خدا تعالیٰ کا نافرمان ہو گا تو اس سے اس کی یہ فضیلت چھین لی جائے گی اور وہ جانوروں سے بھی بدتر ہو جائے گا۔ حق تعالیٰ ہمیں انسانیت کے شرف کے ساتھ اپنی اطاعت میں تادم مرگ قائم رکھے (آمین) مذکورہ مضمون کی ایک حدیث حضرت ابن عمروؓ سے اور ایک حضرت انسؓ سے بھی مروی ہے۔ (جاری ہے)
٭٭٭٭٭

Comments (0)
Add Comment