قاضی کے رہنما فرشتے
( حدیث) حضرت عمران بن حصینؓ فرماتے ہیں کہ جناب رسول اقدسؐ نے ارشاد فرمایا:
(ترجمہ) ہر مسلمان قاضی کے ساتھ دو فرشتے ہوتے ہیں، جو قاضی (جج) کو حق کی رہنمائی کرتے رہتے ہیں، جب تک کہ وہ خلاف حق کا ارادہ نہ کرے اور اگر اس نے خلاف حق کا ارادہ کیا اور جان بوجھ کر ظلم اور زیادتی کی تو اس سے یہ دونوں فرشتے دور ہو جاتے ہیں اور اس کو اس کے نفس کے سپرد کردیتے ہیں۔ (کنز العمال 14993، مجمع الزوائد 4 ,194/ ورواہ الطبرانی والبزار، بضعف عن ابی ہریرہ (غماری)، طبرانی کبیر /13 240)
(فائدہ) حضرت سعید بن المسیبؒ سے مروی ہے کہ (ایک مرتبہ) ایک مسلمان اور یہودی دونوں حضرت عمرؓ کے پاس اپنا جھگڑا لے کر آئے تو حضرت عمرؓ نے حق یہودی کا دیکھا تو اس کے لئے فیصلہ فرمایا۔ تو یہودی نے کہا قسم بخدا تورات میں یہ بات موجود ہے کہ کوئی قاضی حق کا فیصلہ نہیں کرتا، مگر اس کے داہنی جانب بھی ایک فرشتہ ہوتا ہے اور بائیں جانب بھی ایک فرشتہ ہوتا ہے، یہ دونوں اس کو حق کی رہنمائی کرتے رہتے ہیں، جب تک کہ وہ حق کا لحاظ کرتا رہے اور جب وہ حق کو ترک کر دے تو یہ دونوں فرشتے بھی اس کو چھوڑ دیتے ہیں اور (آسمان پر) چلے جاتے ہیں۔ (بحوالہ موطا مالک، غماری)
بندے پر رحمت بھیجنے والے فرشتے
( حدیث) حضرت عامر بن ربیعہؓ فرماتے ہیں کہ جناب رسوال اقدسؐ نے ارشاد فرمایا:
(ترجمہ) جو بندہ بھی مجھ پر درود پڑھتا ہے تو فرشتے اس کے لئے رحمت کی دعا کرتے رہتے ہیں، جب تک وہ مجھ پر درود بھیجے۔ پس چاہئے کہ آدمی درود شریف کم (مقدار) میں پڑھے یا زیادہ میں (لیکن پڑھے ضرور، تاکہ رحمت کے فرشتے اس کے لئے رحمت کی دعا کرتے رہیں)۔ (مسند احمد، ابن ماجہ، اتحاد السادۃ /5 48 بحوالہ طیالسی ومسندا حمد وعبد بن حمید و طبرانی کبیر و حلیہ، مختارہ ضیاء الدین، کنز العمال حدیث نمبر 2204، حلیۃ الاولیاء /1 180) (جاری ہے)
٭٭٭٭٭