معارف القرآن

خلاصہ تفسیر
(بنو نضیر)اپنے گھروں کو خود اپنے ہاتھوں سے بھی اور مسلمانوں کے ہاتھوں سے بھی اجاڑ رہے تھے۔ (یعنی خود بھی کڑی تختہ لے جانے کے واسطے اپنے مکانوں کو منہدم کرتے تھے اور مسلمان بھی ان کے قلب کو صدمہ پہنچانے کے واسطے منہدم کرتے تھے اور مسلمانوں کے منہدم کرنے کو بھی ان کی طرف منسوب اس لئے کیا کہ سبب اس انہدام کا وہی لوگ تھے، کیونکہ انہوں نے عہد شکنی کی اور وہ فعل یہود کا ہے، پس اسناد سبب کی طرف ہوگیا اور مسلمانوں کا ہاتھ بمنزلہ آلہ کے ہوگیا) سو اے دانش مندو (اس حالت کو دیکھ کر) عبرت حاصل کرو (کہ انجام خدا اور رسولؐ کی مخالفت کا بعض اوقات دنیا میں بھی نہایت برا ہوتا ہے) اور اگر خدا تعالیٰ ان کی قسمت میں جلا وطن ہونا نہ لکھ چکتا تو ان کو دنیا ہی میں (قتل کی) سزا دیتا (جس طرح ان کے بعد بنو قریظہ کے ساتھ معاملہ کیا گیا) اور (گو دنیا میں عذاب قتل سے بچ گئے، لیکن) ان کے لئے آخرت میں دوزخ کا عذاب (تیار) ہے (اور) یہ (سزائے موت جلا وطنی دنیا میں اور سزائے نار آخرت میں) اس سبب سے ہے کہ ان لوگوں نے خدا کی اور اس کے رسولؐ کی مخالفت کی اور جو شخص خدا کی مخالفت کرتا ہے(اور وہی مخالفت رسول کی بھی ہے) تو خدا تعالیٰ سخت سزا دینے والا ہے۔ (جاری ہے)
٭٭٭٭٭

Comments (0)
Add Comment