میچز کے لئے کراچی کی 22 آبادیوں میں سرچ آپریشن جاری

عمران خان
پاکستان سپر لیگ کے کراچی میں ہونے والے 8 میچوں کی سیکورٹی کے لئے شہر کی 22 آبادیوں کی اسکریننگ کی جا رہی ہے۔ ایئرپورٹ اور اسٹیڈیم کے اطراف موجود آبادیوں کی اسکریننگ ترجیحی بنیادوں پر شروع کردی گئی ہے۔ جسے اگلے تین روز میں مکمل کرلیا جائے گا۔ پی ایس ایل کی سیکورٹی کے لئے مجموعی طور پر 13 ہزار کی نفری مختص کی گئی ہے۔ جس میں خواتین پولیس اہلکار اور اسپیشل کمانڈوز کے علاوہ سادہ لباس اہلکار بھی شامل ہوں گے۔ کراچی کے تمام ہوٹلوں اور گیسٹ ہائوسز کو ’’ہوٹل آئی‘‘ سافٹ ویئر کے ذریعے ڈی آئی جی آفسز سے آن لائن منسلک کردیا گیا ہے۔ جہاں روزانہ کی بنیاد پر عارضی رہائش رکھنے والوں کا ڈیٹا اپ ڈیٹ کیا جا رہا ہے۔ جبکہ جن آبادیوں میں اسکریننگ کی جا رہی ہے، ان میں عارضی طور پر آکر قیام کرنے والوں کا ڈیٹا بھی جمع کیا جا رہا ہے۔ آبادیوں کی اسکریننگ کے دوران سرچ آپریشنز بھی کئے جا رہے ہیں۔ سکیورٹی کے لئے پولیس، رینجرز اور حساس اداروں کے اہلکاروں پر مشتمل مشترکہ سیل قائم کردیا گیا ہے۔ مسلسل مانیٹرنگ کیلئے ایئر پورٹ اور اسٹیڈیم کے اطراف کے علاقوں میں پولیس کی جانب سے اضافی 550 کیمرے نصب کئے گئے ہیں۔
گزشتہ روز (بدھ کو) ائیرپورٹ تھانے کی حدود میں پولیس اور رینجرز کا مشترکہ کومبنگ آپریشن مکمل کیا گیا، جس میں اطراف کی تین آبادیوں کی اسکریننگ کی گئی۔ آپریشن کے دوران پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری علاقے میں موجود رہی۔ اس ضمن میں ایس ایس پی ملیر عرفان بہادر نے ’’امت‘‘ کو بتایا کہ آپریشن پاکستان سپر لیگ فور کے سیکورٹی پلان کے تحت عمل میں لایا گیا ہے۔ اس آپریشن کے دوران علاقے میں قائم تمام مسافر خانوں اور ہوٹلوں کی تلاشی لی گئی۔ تاہم کومبنگ آپریشن کے دوران کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔ آپریشن کے دوران مسافر خانوں اور ہوٹلوں کے ریکارڈز کو چیک کیا گیا اور مسافر خانوں اور ان میں رہائش پذیر افراد کے کوائف کی جانچ پڑتال کی گئی۔ ایس ایس پی ملیر کے مطابق ائیرپورٹ تھانے کی حدود T&T کالونی اور اطراف کے علاقوں میں پولیس اور رینجرز کا مشترکہ کومبنگ آپریشن رات میں بھی جاری رہے گا۔ جس میں مشتبہ و مشکوک افراد کے کوائف کی جانچ اور بائیو میٹرک تصدیق بھی کی جارہی ہے۔ ایڈیشنل آئی جی کراچی امیر شیخ نے بتایا کہ کراچی میں ہونے والے سپر لیگ کے میچوں کے لئے سیکورٹی کے اقدامات مکمل کرلئے گئے ہیں۔ شہر کی 22 آبادیوں کو منتخب کیا گیا ہے، جہاں پر اسکریننگ کی جا رہی ہے۔ اس کا 50 فیصد کام مکمل کرلیا گیا ہے۔ جبکہ آئندہ دنوں میں باقی کام بھی مکمل کرلیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ پہلے طے ہونے والے شیڈول میں کراچی میں میچوں کی تعداد کم تھی۔ تاہم بعد ازاں لاہور میں ہونے والے میچوں کو بھی کراچی منتقل کرنے کے فیصلے کے بعد پہلے سے طے کردہ پلان میں ہنگامی بنیادوں پر تبدیلیاں کی گئی ہیں۔ مجموعی طور پر پی ایس ایل کے میچوں کے لئے 13 ہزار پولیس اہلکاروں کی نفری مختص کی گئی ہے۔ سیکورٹی کے لئے طے شدہ پروگرام دو مختلف حصوں پر مشتمل ہے۔ ایک حصے میں وردی میں ملبوس اہلکاروں کی سیکورٹی شامل ہے۔ جبکہ دوسرے حصے میں سادہ لباس پولیس افسران اور اہلکاروں کا کردار ہوگا۔ امیر شیخ کا کہنا تھا کہ سیکورٹی کیلئے طے شدہ پروگرام میں اس بات پر توجہ دی گئی ہے کہ اسٹیڈیم کے اندر اور باہر شہریوں کو وردیوں میں ملبوس پولیس زیادہ دکھائی نہ دے۔ یہ فیصلہ اس لئے کیا گیا ہے تاکہ اگر پولیس کو کسی قسم کی کارروائی کرنے کی ضرورت پیش آئے تو ان کی موومنٹ وردیوں میں دکھائی نہ دے۔ اس کے ذریعے شہریوں میں سراسیمگی پھیلنے سے روکنے میں بھی مدد ملے گی اور مشکوک عناصر کی نگرانی میں بھی مدد ملے گی۔ ایڈیشنل آئی جی کا مزید کہنا تھا کہ پی ایس ایل کے میچوں کے دوران ایئر پورٹ سے ہوٹل تک اور ہوٹل سے اسٹیڈیم تک کے تمام راستوں کیلئے خصوصی پلان ترتیب دیا گیا ہے۔ ان میں راستوں پر پولیس کی بھاری پٹرولنگ ہوگی اور ناکے لگائے جائیں گے۔ اس کے علاوہ ان تمام راستوں پر موجود اونچی عمارتوں پر اسنائپر تعینات کئے جا رہے ہیں۔ جبکہ سادہ لباس میں ملبوس اہلکاروں کی بھی بھاری نفری مختص کی گئی ہے۔ امیر شیخ کے مطابق چونکہ کراچی میں کئی برسوں کے بعد اتنے زیادہ انٹر نیشنل کرکٹ کے میچ ہو رہے ہیں اور شہریوں کے لئے یہ ایک بہت بڑی خوشخبری ہے۔ اس لئے ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے کہ اس کو کامیاب ترین بنایا جاسکے۔ ایسا سیکورٹی پلان ترتیب دیا جائے جس میں شہریوں کو بھی کم سے کم مشکلات کا سامنا کرنا پڑے۔ اس کیلئے انٹیلی جنس بیسڈ سیکورٹی کے عنصر کو پروگرام میں زیادہ اہمیت دی گئی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ میچ دیکھنے کیلئے آنے والے تماشائیوں اور ٹی وی پر بھی میچ دیکھنے والوں کو وردیوں میں ملبوس پولیس کم ہی دکھائی دے گی۔ زیادہ تر پولیس اہلکاروں کو سادہ لباس میں تعینات کیا جائے گا۔ ضلع ایسٹ اور ضلع سائوتھ میں زیادہ توجہ دی جا رہی ہے۔ کیونکہ ایئر پورٹ اور اسٹیڈیم ضلع ایسٹ میں ہیں۔ جبکہ غیر ملکیوں کی رہائش ضلع سائوتھ میں رکھی جا رہی ہے۔ جس کے لئے ڈسٹرکٹ ایسٹ کے 4500 جوان و افسران پی ایس ایل میں سیکورٹی کے فرائض سر انجام دیں گے۔ سیکورٹی پر تعینات جوان اور افسران براہ راست ایس ایس پی ایسٹ کے ماتحت ہوں گے۔ ان کی زیادہ تر نفری کو شارع فیصل اور نیشنل اسٹیڈیم پارکنگ پر تعینات کیا جائے گا۔ جبکہ ڈیوٹی پر مامور اہلکار کنٹرول روم میں بھی موجود ہوں گے۔ اس کے علاوہ 50 موٹر سائیکلوں پر مشتمل اسپیشل موٹرسائیکل اسکواڈ اسٹیڈیم اور اطراف میں گشت بھی کرے گا۔ 100 اہلکار اسپیشل موٹر سائیکل اسکواڈ کا حصہ ہوں گے۔ مجموعی طور پر اس پورے رووٹ پر 3550 کیمرے نصب ہیں۔ جن کے ذریعے ڈیوٹی پر تعینات اہلکار سی سی ٹی وی کے ذریعے مانیٹرنگ کریں گے۔ سیکورٹی پروگرام کے مطابق ڈسٹرکٹ ایسٹ پولیس شٹل سروس میں بھی ویڈیو کیمرے نصب کرے گی۔ جبکہ ڈسٹرکٹ ایسٹ پولیس کی جانب سے تین مقامات پر استقبالیہ کیمپ لگائے گئے ہیں، جن میں نرسری، کارساز اور نیشنل اسٹیڈیم پل کے پاس استقبالیہ کیمپس شامل ہیں۔ ان پر شہری کسی بھی وقت معلومات دینے یا مدد حاصل کرنے کیلئے کیمپ پر موجود عملے سے رابطہ کر سکتے ہیں۔
٭٭٭٭٭

Comments (0)
Add Comment