قیصر چوہان
کراچی میں 17 مارچ کو شیڈول پاکستان سپر لیگ سیزن فور کے فائنل میچ کیلئے پی سی بی نے اہم شخصیات کو دعوت نامے بھیجنے کا سلسلہ شروع کر دیا ہے۔ ایونٹ کے اہم میچ میں وزیراعظم عمران خان کی آمد کا ففٹی ففٹی امکان بتایا جارہا ہے۔ آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس پی آر سمیت اعلیٰ فوجی قیادت کا آنا بھی مشکل ہے کہ بھارت سے کشیدگی کے پیش نظر پاک آرمی محاذ پر مصروف ہے۔ البتہ چاروں صوبائی وزرائے اعلیٰ کی شرکت یقینی دکھائی دے رہی ہے۔ جبکہ بلاول بھٹو کا اپنی بہنوں کے ہمراہ آنے کا پلان سامنے آیا ہے۔ دوسری جانب بھارتی کرکٹ بورڈ نے پاکستان کرکٹ بورڈ کی دعوت مسترد کر دی ہے۔ جبکہ آئی سی سی صدر ششانک منوہر نے بھی معذرت کرلی ہے۔
’’امت‘‘ کو دستیاب اطلاعات کے مطابق پی ایس ایل کے فائنل شو کیلئے پاکستان کرکٹ بورڈ نے وی وی آئی پیز شخصیات کیلئے خصوصی دعوت نامہ تیار کر رکھا ہے۔ آئی سی سی رکن ممالک کے بورڈز کیلئے بھی دعوت نامے تیار کئے گئے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے افغانستان، آسٹریلیا، انگلینڈ، بنگلہ دیش، آئر لینڈ، نیوزی لینڈ، جنوبی افریقہ، بھارت، سری لنکا، ویسٹ انڈیز اور زمبابوے کے کرکٹ سربراہان کو بھی کراچی مدعو کیا ہے۔ حکام چاہتے ہیں کہ غیر ملکی مہمان خود آکر سیکورٹی انتظامات کا جائزہ لیں۔ اس سے انہیں پاکستان ٹیم بھیجنے کے فیصلے میں بھی مدد ملے گی۔ اس حوالے سے ایم ڈی پی سی بی وسیم خان نے بتایا کہ آسٹریلیا، بنگلہ دیش اور سری لنکا کے سیکورٹی منیجرز کو بھی فائنل دیکھنے کی دعوت دی جائے گی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے ان ممالک کو بذریعہ ای میل دعوت نامہ ارسال کیا ہے۔ جبکہ پی سی بی نے ان ممالک کے آفیشلز کے سفری اخراجات خود برداشت کرنے کی بھی پیشکش کی ہے۔ ان میں سے کئی ممالک کا رسپانس تاحال پی سی بی کو نہیں ملا۔ البتہ بھارتی بورڈ نے اپنا جواب اپنے میڈیا کی جانب سے دیدیا ہے۔ دوسری جانب بھارت سے تعلق رکھنے والے آئی سی سی کے صدر ششانک منوہر پی ایس ایل فور کے میچز دیکھنے پاکستان نہیں آئیں گے۔ تاہم آئی سی سی چیئرمین ڈیوڈ رچرڈسن سمیت دیگر غیر ملکی شخصیات پی سی بی کی دعوت پر پاکستان آرہے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ کراچی میں 17 مارچ کو ہونے والے فائنل کیلئے اعلیٰ شخصیات کو دعوت دی جارہی ہے۔ ان میں وزیر اعظم پاکستان عمران خان سمیت چاروں صوبوں کے وزرائے اعلی، گورنرز، وفاقی وزرا اور دیگر شخصیات شامل ہیں۔ وزیر اعظم عمران خان کی آمد کا امکان ففٹی ففٹی بتایا جا رہا ہے۔ پی سی بی کے ڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ ذاکر خان کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان کے نیشنل کرکٹ اسٹیڈیم آنے کے حوالے سے ابھی کچھ نہیں کہا جاسکتا۔ لیکن پاکستان کرکٹ بورڈ نے دعوت پی ایم ہائوس تک پہنچادی ہے۔ سب سے بڑی کامیابی نامور غیر ملکی کھلاڑیوں کی آمد ہے۔ آسٹریلوی آل رائونڈر شین واٹسن کی پاکستان آمد کے اعلان کا خیرمقدم کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی ٹیم شین واٹسن کے آنے سے مزید خطرناک ثابت ہوگی۔ امید ہے کہ دیگرغیر ملکی کرکٹرز بھی پاکستان آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ غیرملکی کرکٹ بورڈز کے نمائندگان کو بھی پی ایس ایل میچز دیکھنے کی دعوت دی ہے۔ ادھر پاکستان سپر لیگ فور کے میچز کے کراچی میں انعقاد کے اعلان کے بعد جہاں کراچی کے شائقین کرکٹ میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے۔ وہیں کرکٹ میچز سے لطف اندوز ہونے کے لئے تیاریاں بھی عروج پر پہنچ گئی ہیں۔ پی ایس ایل کے میچز کے انعقاد سے کاروباری سرگرمیوں میں بھی اضافہ ہو گیا ہے۔ شہر بھر میں سڑکوں اور چوراہوں کو خصوصی طور پر آراستہ کیا جارہا ہے۔ خیرمقدمی بینرز اور کھلاڑیوں کی قدم آدم تصاویر آویزاں کی جارہی ہیں۔ واضح رہے کہ پی ایس ایل کراچی شو آف 9 مارچ سے شروع ہونے جارہا ہے۔ پاکستان سپر لیگ کے چوتھے ایڈیشن میں پوائنٹس ٹیبل پر بہت دلچسپ صورتحال ہے۔ پلے آف مرحلے کیلئے 2 ٹاپ ٹیمیں فائنل ہوگئی ہیں اور اب تیسری اور چوتھی پوزیشن کیلئے تین ٹیموں کے درمیان مقابلہ ہے۔ ملتان سلطانز پہلے ہی پلے آف مرحلے سے باہر ہوگئے۔ جبکہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز اور پشاور زلمی نے پلے آف کیلئے رسائی حاصل کرلی ہے۔ اسلام آباد یونائیٹڈ، لاہور قلندرز اور کراچی کنگز کے درمیان پہلے پلے آف مرحلے میں جگہ بنانے کے لیے دلچسپ مقابلہ ہوگا۔ اسلام آباد یونائیٹڈ نے اب صرف ایک میچ لاہور قلندرز کے خلاف کھیلنا ہے۔ اس میچ میں اگر وہ جیت حاصل کرتی ہے تو 10 پوائنٹس کے ساتھ پلے آف کیلئے کوالیفائی کر جائے گی۔ اس کی پوائنٹس ٹیبل پر جگہ تیسری ہوگی یا چوتھی، یہ کراچی کنگز کے میچز کے بعد فائنل ہوگا۔ اس صورتحال میں لاہور قلندرز کو اگر پلے آف کی دوڑ میں اِن رہنا ہے تو ملتان سلطانز سے آخری میچ جیتنا ہوگا اور یہ بھی دعا کرنا ہوگی کہ کراچی کنگز اپنے اگلے دونوں ٹاکروں میں ناکام ہو۔ تاکہ چوتھی پوزیشن کا فیصلہ اس کے اور کراچی کنگز کے درمیان نیٹ رن ریٹ کی بنیاد پر ہو۔ لیکن اگر اسلام آباد ہارتی ہے تو پھر لاہور قلندرز کے پلے آف میں پہنچنے کا چانس بن جائے گا۔ مگر پلے آف میں نشست پکی کرنے کیلئے اسے دونوں میچ جیتنے پڑیں گے، تاکہ 10 پوائنٹس کے ساتھ جگہ پکی کی جائے۔ اگر لاہور قلندرز اگلا میچ ہار جاتی ہے تو پھر 8 پوائنٹس کے ساتھ اس کے اور اسلام آباد کے درمیان چوتھی پوزیشن کا فیصلہ رن ریٹ کی بنیاد پر ہوگا۔ اس دوران کراچی کنگز اگر ایک بھی میچ جیتتی ہے تو وہ تیسری پوزیشن پر چلی جائے گی۔ لیکن اگر کراچی کنگز دونوں میچ ہار جاتی ہے تو تینوں ٹیموں میں سے جس کا نیٹ رن ریٹ بہتر ہوگا، وہ تیسری اور چوتھی پوزیشن حاصل کر لے گا۔ ٭
٭٭٭٭٭