پی ایس ایل میچز کی سیکورٹی کے لئے 6 پلان تیار

اقبال اعوان
کراچی میں آج سے شروع ہونے والے پی ایس ایل میچوں کے لئے انتہائی سخت سیکورٹی اقدامات کئے گئے ہیں۔ سیکورٹی اداروں نے افتتاحی تقریب سے فائنل میچ تک کی حفاظت کیلئے 6 پلان تیار کئے ہیں۔ ملکی و غیر ملکی کھلاڑیوں، آفیشلز اور مہمانوں کی حفاظت کیلئے 4 الگ دستے تشکیل دیئے گئے ہیں۔ ایئرپورٹ ہوٹل اور نیشنل اسٹیڈیم میں میچز کے دوران بھرپور سیکورٹی دی جائے گی۔ جبکہ تماشائیوں کیلئے بھی اسٹیڈیم اور پارکنگ ایریاز میں سیکورٹی انتظامات ہیں۔ اہم ایونٹ کے دوران شہر بھر میں ہائی الرٹ رکھا جائے گا۔ کھلاڑیوں کی موومنٹ کیلئے 6 بم پروف گاڑیاں استمعال ہوں گی۔ ریڈ زون کے جن تین بڑے نجی ہوٹلوں میں کرکٹرز کی رہائش ہوگی، وہاں معمول سے کئی گنا سیکورٹی رکھی جارہی ہے۔
واضح رہے کہ کراچی میں آج سے شروع ہونے والا پاکستان سپر لیگ سیزن فور کا اہم ایونٹ ایسے حالات میں ہو رہا ہے، جب بھارت کی جانب سے بارڈرز پر ناکامی کے بعد دہشت گردی کی کارروائی کرائی جا سکتی ہے۔ تاہم ملک کے چپے چپے کی حفاظت پر مامور سیکورٹی ادارے اس چیلنج کو بھی قبول کر رہے ہیں اور تمام تر وسائل سے سیکورٹی اقدامات بھی کر رہے ہیں۔ وفاقی و صوبائی تحقیقاتی ادارے، پولیس کی اسپیشل برانچ کے علاوہ سادہ لباس اہلکار کئی روز سے صورتحال پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہیں۔ سیکورٹی ادارے کچی آبادیوں اور مضافاتی علاقوں میں کومبگ آپریشن بھی کر رہے ہیں۔ سیکورٹی اہلکار پی ایس ایل میچوں کے دوران شہر بھر میں ہائی الرٹ ہیں۔ کراچی بھر کے 108 تھانوں کو ریڈ الرٹ رکھا گیا ہے۔ جہاں پولیس کی اضافی نفری، خاص طور پر ایس ایس یو کمانڈوز، ٹریننگ سینٹرز کی نفری، اسپیشل برانچ اور دیگر خصوصی ڈپارٹمنٹس کے افسران و اہلکاروں کو تعینات کیا جارہا ہے۔ فوج کے دستے اور رینجرز مکمل طور پر اس ایونٹ کو سیکورٹی دیں گے۔ فضائی نگرانی کا سلسلہ الگ ہوگا۔ رینجرز کے اسنائپرز اسٹیڈیم اور ہوٹلوں کے اطراف اونچی عمارتوں پر تعینات ہوں گے۔ فوج اور رینجرز کے دستے اسٹینڈ بائی بھی رہیں گے۔ کراچی میں پشاور، لاہور، اسلام آباد، ملتان اور کوئٹہ کے کھلاڑیوں کے ساتھ غیر ملکی کھلاڑی بھی مختلف پروازوں سے آ چکے ہیں یا آ رہے ہیں۔ اسی طرح مختلف ممالک کے کرکٹ آفشیلز بھی میچز دیکھنے کیلئے آ رہے ہیں۔ مہمانوں اور کھلاڑیوں کیلئے ریڈ زون کے 3 بڑے ہوٹلوں میں رہائش کے انتظامات کئے گئے ہیں۔ ہوٹلوں کے اپنے گارڈز اور سیکورٹی اسٹاف کے ساتھ پولیس اور رینجرز اہلکار بھی وہاں موجود ہوں گے۔ آئی سی سی کے سیکورٹی ایکسپرٹ چار روز قبل ان ہوٹلوں، اسٹیڈیم اور ایئرپورٹ کے راستوں کے حوالے سے سروے کر کے انتظامات کو اطمینان بخش قرار دے چکے ہیں۔ سیکورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ موجودہ حالات میں ملکی و غیر ملکی کھلاڑیوں کو سخت سیکورٹی دی جائے گی۔ عام لوگوں کو ان تک رسائی نہیں ہوگی اور ان کی موومنٹ خفیہ رکھی جائے گی۔ ایئرپورٹ پر سیکورٹی اداروں کے تیار کردہ پلان کے تحت مختلف اداروں کے افسران و اہلکار تعینات کئے گئے ہیں۔ ایئرپورٹ کے اطراف کچی آبادیوں اور رہائشی عمارتوں کو سرچ آپریشن کر کے کلئیر کیا جا چکا ہے، تاہم مسلسل نگرانی اب بھی کی جا رہی ہے۔ ایئرپورٹ سے ملکی و غیر ملکی کھلاڑیوں اور آفیشلز کو سخت سیکورٹی حصار میں باہر لا کر ہوٹلوں تک لایا جارہا ہے۔ جبکہ ایئرپورٹ سے ہوٹل اور ہوٹل سے اسٹیڈیم تک مووومنٹ کے دوران عام ٹریفک کیلئے کچھ سڑکیں بند کی جائیں گی۔ سیکورٹی ذرائع کے مطابق کھلاڑی پریس کانفرنس کے دوران میڈیا کے سامنے موجود ہوںگے۔ تاہم میچز کے دوران کسی کو بھی کھلاڑیوں تک رسائی نہیں دے جائے گی۔
سیکورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ تین بڑے نجی ہوٹلوں میں ملکی و غیر ملکی کھلاڑیوں کو رکھا گیا ہے۔ وہاں ان کے ساتھ پاکستان کرکٹ بورڈ اور سیکورٹی اداروں کے افسران ہوں گے۔ عام حالات کی طرح ان کو باہر جانے، دوستوں کے ساتھ کھانے یا شاپنگ کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ تاہم ضروری شاپنگ کیلئے یا دیگر ایونٹس کیلئے انہیں سخت سیکورٹی میں صدر، کلفٹن اور ڈیفنس کے شاپنگ سینٹرز تک رسائی دی جا سکتی ہے۔ اسی طرح 4 سیکورٹی موومنٹ پلان کھلاڑیوں کیلئے مخصوص ہوںگے۔ جبکہ تماشائیوں کیلئے پارکنگ ایریاز اور اسٹیڈیم میں چیکنگ اور سیکورٹی کے انتظامات ہوں گے۔ پی ایس ایل سیکورٹی کیلئے فوج، رینجرز اور پولیس نے 6 سیکورٹی پلان بنائے ہیں۔ ان میں ایک میچوں کے آغاز سے قبل۔ دوسرا میچوں کے دوران۔ تیسرا فائنل کیلئے ہوگا۔ جبکہ تین پلان بیک اپ پر رکھے جائیں گے۔ تمام سیکورٹی پلان خفیہ رکھے جا رہے ہیں۔ پارکنگ ایریاز یونیورسٹی روڈ پر حکیم سعید گرائونڈ، اتوار بازار گراؤنڈ، وفاقی اردو یونیورسٹی پارکنگ، ایکسپو سینٹر پارکنگ اور ڈالمیا روڈ کی پارکنگ میں بنائے گئے ہیں۔ یہاں تماشائی گاڑیاں کھڑی کر کے جامہ تلاشی، واک تھرو گیٹ اور نادرا کے شناختی کارڈ چیک کرنے والی مشین سے گزرنے کے بعد خصوصی شٹل سروس سے اسٹیڈیم جائیں گے۔ رقم، اصلی قومی شناختی کارڈ اور ٹکٹ کے علاوہ دیگر تمام اشیا لے جانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ تمام میچ شام سات بجے ہوںگے۔ تاہم پیر کو دوپہر 2 بجے بھی ایک میچ ہوگا۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ اسٹیڈیم کے گیٹ، میچ سے 2 گھنٹے قبل بند کر دیئے جائیں گے۔ اس کے بعد کھلاڑیوں، آفشیلز اور خصوصی مہمانوں کی آمد کا سلسلہ ہوگا۔ اطراف کی عمارتوں پر اسنائپرز اور کمانڈوز تعینات ہوں گے۔ میچ کے آغاز سے قبل 4 سڑکیں بند کر دی جائیں گی۔ ان میں ڈالمیا میلینیم شاپنگ سینٹر سے اسٹیڈیم تک۔ نیوٹاؤن تھانے سے اسٹیڈیم تک۔ حسن اسکوائر سے اسٹیڈیم تک۔ اور شاہراہ فیصل سے کارساز اسٹیڈیم تک کی سڑکیں شامل ہیں۔
٭٭٭٭٭

Comments (0)
Add Comment