فرشتوں کی عجیب دنیا

امور خداوندی سے متعلق فرشتوں کاعمل
حضرت وہب بن منبہؒ فرماتے ہیں: خدا تعالیٰ کسی فرشتے کو کسی امر کیلئے جہاں بھی روانہ فرماتے ہیں، وہ پہلے کعبہ کا طواف کرتا ہے، پھر وہاں جاتا ہے جہاں کا اسے حکم دیا گیا۔ (فضائل مکہ علامہ جندی، تاریخ مکہ علامہ ازرقی)
(فائدہ) اس روایت کو امام جندی نے فضائل مکہ میں روایت کیا ہے کہ اور اس روایت پر یہ عنوان قائم کیا ہے کہ ’’خدا کے پیغام رساں فرشتے کعبہ کے اردگرد اس کی عظمت کی وجہ سے طواف کرتے ہیں۔‘‘
بوقت طواف فرشتوں کا ذکر
(حدیث) حضرت ابن عباس ؓ نے فرمایا کہ آنحضرتؐ ارشاد فرماتے ہیں:
(ترجمہ) حضرت آدمؑ مکہ مکرمہ میں تشریف لائے تو ان سے فرشتوں نے ملاقات کی اور کہا: اے آدم! آپ کا حج قبول ہوگیا، ہم نے آپ سے دو ہزار سال پہلے اس گھر کا حج کیا ہے۔ حضرت آدمؑ نے پوچھا تم طواف کرتے ہوئے کیا کلمات پڑھتے تھے؟ عرض کیا ہم یہ پڑھتے تھے۔
سبحان اللّٰہ و الحمد للّٰہ و لا الہ الا اللّٰہ و اللّٰہ اکبر۔
تو حضرت آدمؑ جب بھی کعبہ کا طواف کرتے، یہی کلمات پڑھا کرتے تھے۔ (فضائل مکہ جندی، شفاء الغرام باخبار البلد الحرام علامہ تقی فاسی ۱/۱۸۱)
بیمار کیلئے فرشتوں کو حکم
(حدیث) حضرت ابن مسعودؓ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اکرمؐ کو فرماتے ہوئے سنا:
ترجمہ: جب کوئی بندہ مریض ہوتا ہے تو رب تبارک و تعالیٰ فرماتے ہیں: میرا بندہ میری جکڑ میں ہے، جب اس کو مرض لاحق ہوئی تھی اور وہ (نیک اعمال میں) محنت کر رہا تھا۔ تو فرماتے ہیں اس کیلئے اتنا ثواب لکھتے رہو، جتنا وہ اپنی محنت سے عمل کرتا تھا اور اگر اس کو اس حالت میں مرض لاحق ہوئی کہ وہ کوئی بھی نیک عمل نہیں کر رہا تھا تو حق تعالیٰ فرماتے ہیں اس کے لیے اس کا اجر لکھو جو وہ اپنی فرصت میں کر رہا تھا۔ (یعنی اگر وہ گناہ سے رکا ہوا تھا تو اس کے لیے گناہ سے باز رہنے کا ثواب لکھتے رہو) (جاری ہے)
٭٭٭٭٭

Comments (0)
Add Comment