عظمت علی رحمانی
بچوں کو نماز کا پابند بنانے کیلئے چار شہروں میں مقابلے منعقد کئے جائیں گے۔ 40 روز تک مسلسل مسجد میں نماز فجر کی باجماعت ادائیگی کرنے والے بچوں کو انعام میں امپورٹڈ اسپورٹس سائیکلیں دی جائیں گی۔ دس سے پندرہ برس کے بچوں کیلئے ’’میں ہوں ایک نمازی‘‘ کے نام سے منفرد مقابلے کا انعقاد بیت السلام ٹرسٹ کی جانب سے کیا جا رہا ہے اور اس کیلئے کراچی کی 50 مساجد، لاہور کی 5، اسلام آباد کی 6 اور پشاور کی 4 مساجد کو منتخب کرلیا گیا ہے۔ مزید یہ کہ اس مقابلے میں حصہ لینے کیلئے کسی مسلک کی قید نہیں۔ واضح رہے کہ ایسے مقابلے کا انعقاد ترکی کے صدر طیب اردگان بھی کامیابی کے ساتھ کر چکے ہیں۔ اس کے تحت نماز کی عادت، ماحول دوستی، سائیکل کا رحجان اور جلد جاگنے کی عادت سمیت ورزش کو فروغ دینے کے مواقع فراہم کرنا ہے۔
دینی مدارس جہاں معاشرے میں علم کی شمع روشن کر رہے ہیں، وہیں بہترین تربیت گاہیں بھی یہی مدارس ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ بعض دینی مدارس فلاحی سرگرمیوں میں بھی مصروف ہیں اور ان کے کاموں کو بین الاقوامی سطح پر بھی نہ صرف سراہا جا رہا ہے، بلکہ اجاگر بھی کیا جا رہا ہے۔ ایسا ہی ایک ادارہ بیت السلام، ڈیفنس ہائوسنگ اتھارٹی فیز فور میں بھی واقع ہے۔ بیت السلام کے تحت دینی تعلیم و تربیت کے ساتھ رفاہی سرگرمیوں اور ابلاغ کا کام بھی جدید اسلوب پر کیا جا رہا ہے۔ بیت السلام ٹرسٹ کی جانب سے بچوں میں باجماعت نماز کا شوق پیدا کرنے کے لئے 40 روز پر مشتمل ایک مقابلہ منعقد کیا جا رہا ہے۔ اس مقابلے میں 10 سے 15 برس کی عمر کا کوئی بھی بچہ شریک ہو سکتا ہے اور مسجد میں 40 روز تک فجر کی نماز باجماعت ادا کر کے انعام میں امپورٹڈ اسپورٹس سائیکل حاصل کر سکتا ہے۔
بچوں کو نماز کا پابند بنانے کیلئے ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے بھی وسیع بنیادوں پر ایک پروگرام تشکیل دیا تھا، جس میں مسلسل نمازوں کی ادائیگی کرنے والوں کو خود طیب اردگان نے سائیکل کے انعامات سے نوازا تھا۔ ترکی کا یہ کامیاب پروگرام پاکستان اور بالخصوص کراچی کے علمائے کرام بھی کرنا چاہتے تھے۔ تاہم عملی طور پر بیت السلام ٹرسٹ اس پروگرام کو منعقد کر رہا ہے۔ ایک ماہ قبل بیت السلام ٹرسٹ کے مولانا عبدالستار نے مولانا حذیفہ، مولانا عادل جلیل زبیری سمیت دیگر منتظین سے مشاورت کر کے ایک پروگرام تشکیل دیا، جس کی مین تھیم بچوں میں نماز کی ترغیب رکھی گئی۔ بعد ازاں طے یہ پایا کہ اس پروگرام کیلئے اپنے ہم خیال یا بیت السلام سے منسلک رہنے والے علمائے کرام اور دینی رحجان رکھنے والے رضاکار ساتھیوں سے رابطے کرکے انہیں بھی اس کاوش کے متعلق بتایا جائے کہ کس طرح بچوں کو فجر کی نماز کا عادی بنانے کیلئے ایک سلسلہ شروع کیا جا رہا ہے۔ رابطوں کے بعد رضاکاروں کی جانب سے توقعات سے زیادہ خوش آمدید کہا گیا، اور دیگر دوستوں کو متوجہ کرنے میں بھی معاونت کی گئی۔
اس سلسلے میں مولانا حذیفہ اور مولانا عادل جلیل زبیری کی سربراہی میں سلسلہ ’’آئی ایم مصلی‘‘ یعنی ’’میں ہوں اک نمازی‘‘ شروع کیا گیا۔ اس پروگرام کے سلوگن کے تحت لکھا گیا ہے کہ ’’فجر کی دو رکعت پڑھیں اور ایک سائیکل لیں‘‘۔ اس مقابلے میں شریک ہونے والے بچوں کے لئے پہلے ایک آئن لائن فارم تشکیل دیا گیا، جس میں 10 سے 15 سال تک کی عمر کے بچے 12 مارچ سے 19 مارچ صبح 10 بجے خود کو رجسٹرڈ کراسکتے ہیں۔ پہلے مرحلے پر رجسٹریشن کیلئے www.baitussalam.org/iamamusalli لنک دیا گیا ہے۔ دوسرے نمبر پر واٹس ایپ گروپ کے ذریعے شمولیت کا سلسلہ بھی ہے، جس کے لئے واٹس ایپ نمبر 342-33822830 دیا گیا ہے۔ رجسٹریشن کا خواہشمند ہر طالب علم خود کو آن لائن رجسٹریشن کرے گا۔ جس میں وہ اپنا واٹس ایپ نمبر، ای میل، ب فارم اور فوٹو لازمی شامل کرے گا، جبکہ منتخب کی گئی مساجد میں سے اپنی قریبی مسجد کا نام مینشن کرے گا۔ اس کے بعد مذکورہ خواہشمند بچے کی یہ تفصیلات آن لائن کر دی جائیں گی، جن کو صرف اس مسجد میں موجود اس مقصد کیلئے متعین رضا کار ہی دیکھ سکے گا۔
بیت السلام سے رابطے میں رہنے والے رضاکار، علمائے کرام اور دیگر کی جانب سے متعلقہ مسجد کے آئمہ کرام کو بھی اعتماد میں لیا گیا ہے کہ وہ یہ پروگرام شروع کر رہے ہیں۔ مسجد کے امام کو براہ راست اس میں ملوث اس لئے نہیں کیا گیا کہ صبح کی نمازوں کے بعد اکثر مساجد میں درس قرآن ہوتا ہے۔ جبکہ امام حضرات کیلئے آنے والے نمازی بچے کی حاضری لگانا بھی مشکل ہو سکتا ہے۔ اسی وجہ سے حاضری شیٹ یا آن لائن حاضری کیلئے بڑی مساجد میں دو اور چھوٹی مساجد میں ایک ایک رضاکار متعین کیا گیا ہے۔ رجسٹرڈ ہونے والے نمازی بچوں کا ڈیٹا خود کار سسٹم کے ذریعے ان کے پا س بھی ہو گا، جس میں وہ نمازی بچے کی شکل کو دیکھ کر اس کی حاضری لگائیں گے۔
بیت السلام ٹرسٹ کے اس پروگرام کے تحت اب تک کراچی میں 50 مساجد کو منتخب کیا گیا ہے۔ جس میں ڈیفنس کی 22 مساجد ہیں۔ ان میں مسجد بیت السلام۔ بدرالسلام۔ جامعہ مسجد ابراہیم فیز فور۔ جامعہ مسجد علی خیابان محافظ فیز 6۔ جامعہ مسجد رحمان ڈی ایچ اے۔ جامعہ مسجد بلال فیز 7، ڈی ایچ اے۔ قرآن اکیڈمی خیابان راحت درخشاں۔ جامعہ مسجد عائشہ فیز 8 ڈی ایچ اے۔ جامعہ مسجد فاطمہ خالد کمرشل ایریا فیز 7۔ جامعہ مسجد ابو ہریرہ ڈی ایچ اے۔ جامعہ مسجد حمزہ، فیز8 ڈی ایچ اے۔ جامعہ مسجد سکینہ، خیابان شاہین، فیز 8، ڈی ایچ اے۔ جامعہ مسجد ایاز، فیز 6، ڈی ایچ اے۔ جامعہ مسجد صاہیم، فیز 6، ڈی ایچ اے۔ جامعہ مسجد سلطان، فیز 5۔ جامعہ مسجد خدیجہ الکبری، فیز 7، ڈی ایچ اے۔ جامعہ مسجد عمر بن عبدالعزیز، ڈی ایچ اے فیز 7۔ جامعہ مسجد عبدالعزیز، خیابان مجاہد، کھڈا مارکیٹ۔ جامعہ مسجد ابو بکر، فیز ٹو، ڈی ایچ اے۔ جامعہ مسجد شفقت، فیز فور، گذری۔ جامعہ مسجد سعد بن ابی وقاص، ڈی ایچ اے، خیابان جامی۔ جامعہ مسجد کبیر، فیز 6، لنک اسٹریٹ، ڈی ایچ اے۔ جامعہ مسجد عثمان غنی، سی ویو۔ جامعہ مسجد موتی، کلفٹن۔ جامعہ مسجد فیصل، باتھ آئی لینڈ۔ جامعہ مسجد بلال، کینٹ اسٹیشن۔ جامعہ مسجد یوسف، فالکن کمپلیکس۔ جامعہ مسجد بحریہ نیول کالونی۔ جامعہ مسجد طارق، نیول ہاؤسنگ اتھارٹی۔ جامعہ مسجد اویس قرنی، بلوچ کالونی۔ جامعہ مسجد عالمگیر، بہادرآباد۔ جامعہ مسجد بہار شریعت، بہادر آباد۔ جامعہ مسجد سی پی برابر شرف آباد، بہادرآباد۔ جامعہ مسجد علی، بہادرآباد۔ جامعہ مسجد بلال، محمد علی سوسائٹی۔ جامعہ مسجد الکبریا دھورا جی۔ جامعہ مسجد مدینہ دھورا جی۔ جامعہ مسجد فتح پوری، ہل پارک۔ جامعہ مسجد میمن۔ گول مسجد ہل پارک۔ جامعہ مسجد نیو میمن بولٹن مارکیٹ۔ جامعہ مسجد بیت المکرم گلشن اقبال۔ جامعہ مسجد بلال، رابعہ سٹی گلستان جوہر۔ جامعہ مسجد محمدی ، گلستان جوہر۔ جامعہ مسجد محمدی، جمشید روڈ۔ جامعہ مسجد سبیل والی مسجد، سولجر بازار۔ جامعہ مسجد کے ایم سی سولجز بازار۔ جامعہ مسجد الفلاح، نارتھ کراچی۔ جامعہ مسجد منورہ، نارتھ کراچی۔ جامعہ مسجد شادمان، شادمان ٹاؤن۔ جامعہ مسجد صدیق اکبر، سیکٹر الیون اے نارتھ کراچی شامل ہیں۔
اس کے علاوہ اسلام آباد کی 9 مساجد میں جامعہ مسجد عسکری، کچہری روڈ عسکری تھر ی۔ جامعہ مسجد ختم نبوت، ایف 10 فور اسلام آباد۔ جامعہ مسجد بلال ایف 17۔ جامعہ مسجد الحسنین، سوئن گارڈن۔ جامعہ مسجد سیدنا ابرہیم، سوئن گارڈن، اسلام آباد۔ جامعہ مسجد دارالتوحید، سوئن گارڈن اسلا م آباد۔ آغوش مسجد مسجد۔ کوثر مسجد سی بی آر ٹائون۔ محمدی مسجد، سوئن گارڈن شامل ہیں۔ لاہور کی5 مساجد میں عسکری 11، سیکٹر اے۔ جامعہ مسجد عسکری الیون، سیکٹر بی۔ جامعہ مسجد عسکری 10، سیکٹر اے۔ جامعہ مسجد فورمنٹس ہاؤسنگ اسکیم سیکٹر جی۔ جامعہ مسجد عسکری الیون، سیکٹر سی لاہور شامل ہیں۔ اس کے علاوہ پشاو ر کی 4 مساجد میں جامعہ مسجد ابراہیم، حیات آباد۔ جامعہ مسجد عبدالرحمن، حیات آباد۔ جامعہ مسجد حضرت ابوبکر، حاجی کیمپ اور جامعہ مسجد ابو بکرصدیق، رام پورہ گیٹ پشاور شامل ہیں۔
مذکورہ 68 مساجد میں اعزازی طور پر اس منفرد مہم میں حصہ لینے والوں کیلئے بھی اسپیشل انعامات رکھے گئے ہیں۔ تاہم ان کے مابین قرعہ اندازی کی جائے گی اور نام نکلنے والے خوش نصیب کو عمرہ کرایا جائے گا۔ اس کے علاوہ خصوصی جیکٹس سمیت دیگر انعامات بھی رکھے گئے ہیں۔ تاہم ابھی ان انعامات کا اعلان نہیں کیا گیا ہے۔
اس پروگرام کے انچارج مولانا عادل جلیل زبیری کا کہنا ہے کہ ’’12 مارچ کو یہ مقابلے کا اعلان کیا گیا تھا اور دو روز میں 500 سے زائد بچوں نے شمولیت کی خواہش کا اظہار کر دیا ہے۔ ہم نے یہ سوچ رکھا تھا کہ کم از کم ایک ہزار بچے اس میں انرولڈ ہوں گے۔ لیکن یہ تعداد بڑھ سکتی ہے۔ یہ مقابلے پہلی بار کر رہے ہیں اور اس کو مزید آگے بڑھائیں گے‘‘۔ مولانا عادل نے بتایا کہ ’’مقابلے کیلئے رجسٹریشن کی آخری تاریخ 18 مارچ صبح 10 بجے تک ہے۔ جس کے بعد 19 مارچ بمطابق 12 رجب کو مقابلے کا سلسلہ شروع ہوجائے گا، جو 21 شعبان 27 اپریل تک جاری رہے گا۔ اس کے بعد 28 اپریل کو صبح فجر کے بعدکراچی ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی فیز 4 میں واقع بیت السلام مسجد کے سامنے سبزہ زار میں تقریب منعقد کی جائے گی۔ جس میں نمازی بچوں میں امپورٹڈ اسپورٹس سائیکلیں تقسیم کی جائیں گی۔ اس تقریب میں حکومتی و اعلی شخصیات، سماجی شخصیات اور دیگر حضرات کو مدعو کیا جائے گا‘‘۔ مولانا عادل زبیری نے بتایا کہ مولانا عبدالستار نے یہ سلسلہ اس لئے شروع کیا ہے کہ ایک طرف اس سے 10 سے 15 سال کے بچوں میں نماز کا رحجان بڑھے گا اور ان کی عادت میں تبدیلی واقع ہوگی۔ دوسری جانب صبح سویرے جاگنے کا عمل بھی فروغ پائے گا۔ ویسے بھی اسلامی تعلیمات میں صبح سویرے جاگنے کی تاکید کی گئی ہے۔ ماہرین طب کا بھی کہنا ہے کہ صبح سویرے جاگنے والے دن بھر چست رہتے ہیں۔ اس کے علاوہ اس سلسلے سے شہر میں بڑھتے ہوئے ٹریفک کے مقابل سائیکل کو بھی فروغ ملے گا۔ جو سواری کے ساتھ ساتھ بچت اور صحت کے اصول کیلئے بھی بہترین ہے۔ سائیکل پر سفر ماحولیات کی بہتری کا سفر بھی ہے۔ ایک سوال پر مولانا عادل نے بتایا کہ مولانا عبدالستار کی ٹیم نے بیرون ملک سے اچھی کوالٹی کی سائیکلیں منگوانے کیلئے آرڈر کر دیا ہے۔
معلوم رہے کہ اگر کسی نمازی بچے کی ایک سے 3 نمازیں قضا بھی ہوگئیں، پھر بھی اس نے نمازوں کو 40 روز تک مسلسل جاری رکھا تو اس کے لئے بھی علیحدہ پیکج جاری کیا جائے گا۔ بیت السلام ٹرسٹ حکام کی جانب سے کراچی کے رضا کاروں کے لئے 17 مارچ بروز اتوار کو ورکشاپ منعقد کی جائے گی، جہاں پر انہیں مکمل طریقہ کار سمجھا جایا جائے گا۔ جبکہ لاہور، اسلام آباد اور پشاور کے رضاکاروں کو ویڈیو لنک کے ذریعے سمجھایا جائے گا۔ واضح رہے کہ جس روز 40 روزہ اس مقابلے کا سلسلہ مکمل ہو گا، اس کے چند روز بعد ہی رمضان کا مبارک مہینہ شروع ہو جائے گا۔ یوں اس سلسلے میں نماز شروع کرنے والے بچوں کی عادت نماز کیلئے مزید پختہ ہو جائے گی۔ ٭
٭٭٭٭٭