امت رپورٹ
نیوزی لینڈ کو پہلا ٹیسٹ جیتنے میں 26 برس لگے۔ جبکہ بنگلہ دیش نے 35 ابتدائی میچوں میں شکست کے بعد جیت کا مزہ چکھا تھا۔ اسی طرح بھارت کو بھی پہلی ٹیسٹ کامیابی کے حصول کیلئے 20 برس انتظار کرنا پڑا۔ دوسری جانب پہلے ٹیسٹ میں فتح حاصل کرنے والی واحد ٹیم آسٹریلیا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ کرکٹ کی تاریخ کا پہلا میچ جیتنے والی ٹیم آسٹریلیا کی ہے۔ 1877ء میں ہونے والا افتتاحی ٹیسٹ میچ آسٹریلیا اور انگلینڈ کی ٹیموں کے درمیان کھیلا گیا تھا، جس میں آسٹریلیا نے کامیابی حاصل کی تھی۔ اسی سیریز کے اگلے میچ میں انگلینڈ نے آسٹریلیا کو ہرا کر پہلی ٹیسٹ کامیابی اپنے نام کی تھی۔ پاکستان کو بھی پہلی ٹیسٹ کامیابی اپنے دوسرے میچ میں ملی تھی۔
رپورٹ کے مطابق نیوزی لینڈ کو اپنی پہلی جیت حاصل کرنے کیلئے 45 ویں ٹیسٹ میچ تک انتظار کرنا پڑا۔ اسے 1930ء میں ٹیسٹ ٹیم کا درجہ ملا تھا، لیکن پہلی جیت 1956ء میں ویسٹ انڈیز کے خلاف حاصل ہوئی۔ اس ٹیسٹ میں نیوزی لینڈ نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا اور پوری ٹیم 255 رنز بناکر آؤٹ ہو گئی لیکن جواب میں ویسٹ انڈیز کی ٹیم 145 رنز ہی بنا سکی جس کے سبب اسے 110 رنز کی سبقت حاصل ہو گئی۔ نیوزی لینڈ نے اپنی دوسری اننگز نو وکٹوں پر 157 رنز بناکر ڈکلیئر کر دی۔ اور یوں ویسٹ انڈیز کو 268 رنز کا ہدف دیا لیکن ویسٹ انڈیز اسے حاصل کرنے میں ناکام رہی اور ان کی پوری ٹیم 77 رنز کے کم ترین اسکور پر آؤٹ ہو گئی۔ اس طرح نیوزی لینڈ کو 190 رنز سے فتح نصیب ہوئی۔ میچوں کے اعتبار سے ٹیسٹ میں سب سے زیادہ تاخیر سے پہلی کامیابی حاصل کرنے والی دوسری ٹیم بنگلہ دیش کی ہے۔ بنگلہ دیش کو 2000 میں ٹیسٹ ٹیم کا درجہ ملا لیکن اسے پہلا میچ جیتنے میں 35 میچ لگ گئے۔ اس نے پہلا میچ زمبابوے کے خلاف جیتا۔ یہ میچ 2005 میں جنوری کے پہلے ہفتے میں کھیلا گیا اور اس میں بنگلہ دیش نے 226 رنز سے کامیابی حاصل کی۔ پہلی اننگز میں بنگلہ دیش نے 488 رنز بنائے جبکہ دوسری اننگز میں نو وکٹوں پر 204 رنز بناکر اننگز ڈکلیئر کر دی۔ زمبابوے اپنی پہلی اننگز میں 312 رنز بنا سکی جبکہ دوسری اننگز میں صرف 154 رنز پر آؤٹ ہوگئی۔ انعام الحق نے دوسری اننگز میں چھ وکٹیں حاصل کیں۔
برسوں کے حساب سے نیوزی لینڈ کے بعد پہلا ٹیسٹ میچ جیتنے کیلئے سب سے زیادہ وقت بھارت نے لیا۔ بھارت کو ٹیسٹ ٹیم کا درجہ 1932 میں ہی مل گیا تھا، لیکن اسے اپنی پہلی جیت کیلئے 25 میچوں اور تقریباً 20 برس کا طویل انتظار کرنا پڑا۔ انڈیا نے اپنا پہلا میچ انگلینڈ کے خلاف ہی کھیلا تھا جس میں اسے شکست ہوئی لیکن پھر اسی کے خلاف پہلا میچ جیتا بھی۔ یہ میچ 1952 میں فروری کے پہلے ہفتے میں ہوا۔ انگلینڈ نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کی اور 266 رنز بنائے۔ مانکڈ نے 8 وکٹیں حاصل کیں۔ بھارت نے جواب میں پنکج رائے اور پالی امریگر کی سنچریوں کی بدولت 9 وکٹوں پر 457 رنز بنائے۔ اس کے جواب میں انگلینڈ اپنی دوسری اننگز میں صرف 183 رنز بناکر آؤٹ ہو گئی۔ غلام احمد اور مانکڈ نے چار، چار شکار کئے اور بھارت نے ایک اننگز اور 8 رنز سے فتح حاصل کی۔
دوسری جانب آسٹریلیا وہ واحد ٹیم ہے جس نے اپنے پہلے ہی ٹیسٹ میچ میں کامیابی حاصل کی۔ یہ میچ 15 سے 19 مارچ 1877 میں ہوا۔ یہ ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ کا پہلا میچ تھا اور آسٹریلیا کے شہر میلبورن میں کھیلا گیا۔ اس میچ میں آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر اپنی پہلی اننگز میں اوپنر بینر مین کی سنچری (165 رنز) کی بدولت 245 رنز بنائے۔ انگلینڈ کے بالرز اے شا اور جے ساؤتھرٹن نے تین تین وکٹیں حاصل کیں۔
آسٹریلیا کے مڈونٹر کی تباہ کن بالنگ کے سبب انگلینڈ کی پہلی اننگز 196 رنز پر سمٹ گئی لیکن انگلینڈ نے دوسری اننگز میں آسٹریلیا کو صرف 104 رنز پر آوٹ کر دیا۔ اے شا نے پانچ وکٹیں حاصل کیں۔ انگلینڈ کے سامنے جیت کیلئے 154 رنز کا ہدف تھا لیکن پوری ٹیم ٹی کے کینڈل کی تباہ کن بالنگ کے سبب 108 رنز آؤٹ ہوگئی اور یوں آسٹریلیا نے 45 رنز سے کرکٹ کی تاریخ کا پہلا ٹیسٹ میچ جیت لیا۔ اس میچ میں آسٹریلوی بالر ٹی ایم کینڈل نے 7 شکار کئے تھے۔
٭٭٭٭٭