عظمت علی رحمانی
پیپلز پارٹی کی جانب سے شیخ رشیدکو وزارت سے ہٹانے کا مطالبہ زور پکڑنے لگا ہے۔ کراچی میں متعدد مقامات پر ریلوے منسٹر کے خلاف پینافلیکس بینر لگائے جار ہے ہیں۔ واضح رہے کہ شیخ رشید کی جانب سے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول زرداری کے بارے میں استہزائیہ اور ترش جملے استعمال کئے گئے ہیں، جن کو پی پی قیادت نے دھمکی قرار دیتے ہوئے شیخ رشید کے خلاف عدالت سے رجوع کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔
پیپلز پارٹی کے رہنما اور مشیر اطلاعات سندھ بیرسٹر مرتضیٰ وہاب عباسی نے ’’امت‘‘ سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ ’’شیخ رشید احمد ہمیشہ اشتعال انگیز بات کرتے ہیں۔ انہوں نے غیر جمہوری، غیر پارلیمانی گفتگو کی ہے اور مسلسل کر رہے ہیں۔ اس لئے ہم نے وزیر اعظم سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ ہم نے حکومت کو مسائل سے نکلنے کیلئے اپنا تعاون پیش کرنے کی پیشکش کی ہوئی ہے۔ قومی مفاد میں ہم ان کے ساتھ ہیں۔ تاہم شیخ رشید قوم میں تفریق اور انتشار پھیلا رہے ہیں۔ پی پی نے تو تمام اختلافات کے باوجود بھارت سے کشیدگی والے واقعات پر کوئی سیاست نہیں کی ہے، بلکہ ہم نے قومی اسمبلی، سینیٹ اور سندھ اسمبلی میں بھی اپنا کردار ادا کیا ہے۔ ہم نے کہا کہ ہم فوج کے ساتھ کھڑے ہیں۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ شیخ رشید سے استعفی لیا جائے۔ کیونکہ شیخ رشید نیشنل ایکشن پلان کی صریح مخالفت کر رہے ہیں‘‘۔
پیپلز پارٹی کراچی کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل اور ڈی ایم سی ایسٹ کے اپوزیشن لیڈر ذوالفقار قائم خانی نے ’’امت‘‘ سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ ’’شیخ رشید کی اپنی ایک تاریخ ہے اور تاریخ خود کو دہراتی ہے۔ یہی شیخ رشید ہماری لیڈر و قائد محترمہ بے نظیر بھٹو شہید کے بارے میں نازیبا الفاظ کہتے تھے۔ شیخ رشید کے بارے میں دنیا جانتی ہے کہ وہ قبضہ شدہ گھر میں رہتے ہیں۔ وہ کس طرح حکومت میں آئے ہیں، سب کو معلوم ہے۔ اب وہ کچھ زیادہ ہی بولنے لگے ہیں اور اب کی بار ان کا نشانہ ہمارے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری ہیں۔ ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ شیخ رشید کے بیانات کا سختی سے نوٹس لے اور فی الفور ان کو وزارات سے ہٹایاجائے۔ ہم سے ہمارے کارکنان سوال کرتے ہیں کہ ہم شیخ رشید کو اسی کی زبان میں جواب کیوں نہیں دیتے؟‘‘۔
دوسری جانب پی پی رہنمائوں نے گندگی کے ڈھیروں اور گٹر کے ڈھکنوں کو شیخ رشید کے نام سے منسوب کرنے کی مہم چلانے کا بھی اعلان کیا ہے۔ یہ اعلان پنجاب کے پارلیمانی لیڈر و ترجمان سید حسن مرتضی نے کیا۔ سید حسن مرتضی نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ صبر و تحمل سے تنقید برداشت کی۔ لیکن شیخ رشید حد سے آگے بڑھ رہے ہیں۔ شیخ رشید، بلاول بھٹو زرداری پر مسلسل حملے کررہے ہیں، جو ناقابل برداشت ہے۔ سید حسن مرتضی نے کہا کہ جہاں گندگی کے ڈھیرہوں گے وہاں ’’شیدا ٹلی‘‘ لکھا جائے گا۔ گٹروں پر بھی ’’شیدا ٹلی‘‘ لکھ کر نفرت کا اظہار کیاجائے گا۔
ادھر کراچی کے مختلف علاقوں میں بھی شیخ رشید کے خلاف پینافلیکس بینرز آویزاں کئے جارہے ہیں۔ پینافلیکس، گورنر ہاؤس کے سامنے، کراچی پریس کلب کے قریب، ایئرپورٹ کے سامنے اور دیگر علاقوں میں بھی لگائے گئے ہیں جن میں تحریک انصاف کو مخاطب کرکے کہا گیا ہے کہ مانگے تانگے کا بندہ حکومت میں نامنظور ہے، گندی زبان استعمال کرنے والوں کو حکومت سے باہر کیا جائے۔ مذکورہ پینا فلیکس سوشل میڈیا پر بھی وائرل کئے گئے ہیں جن میں پیپلز پارٹی کے کارکنان اور پی ٹی آئی کے کارکان کی جانب سے حق اور مخالفت میں کمنٹس دئے جارہے ہیں۔
اس حوالے سے پیپلز پارٹی کے ممبر سندھ کونسل فرخ نیاز تنولی کا کہنا تھا کہ ’’ہماری قیادت نے ہمیں اخلاق اور اچھی زبان میں بات کرنے کی تربیت دی ہے، ورنہ شیخ رشید کو ہمارا کوئی بھی کارکنان گندی زبان میں جواب دے سکتا ہے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت شیخ رشید کو وزارت ریلوے سے سبکدوش کیا جائے تاکہ کوئی بھی شخص اشتعال انگیزی نہ کرسکے‘‘۔
٭٭٭٭٭