قبر میں قرآن حفظ کرانے والا فرشتہ
(حدیث) حضرت ابو سعید خدریؓ فرماتے ہیں کہ جناب رسول اقدسؐ نے ارشاد فرمایا:
(ترجمہ) جس نے قرآن پاک پڑھا اور حفظ کرنے سے پہلے (حفظ کے ارادے سے یا دوران حفظ مکمل حفظ کرنے سے پہلے) موت آ گئی اس کے پاس ایک فرشتہ آئے گا، جو اسے اس کی قبر میں قرآن پاک کو حفظ کرا دے گا۔ پھر وہ (متعلم حفظ) خدا تعالیٰ سے اس حالت میں ملاقات کرے گا کہ وہ قرآن پاک مکمل طور پر حفظ کر چکا ہو گا۔ (فوائد ابو الحسن بشران، جلد اول، تاریخ ابن نجار، کنز العمال)
(فائدہ) ناظرہ قرآن پاک پڑھنے والوں کو حفظ کی نیت ضرور کرنی چاہئے اور اس نیت سے روزانہ کم از کم ایک آیت حفظ کرنے کا معمول بنا لینا چاہئے، اگر رب تعالیٰ توفیق بخشیں گے تو دنیا ہی میں حافظ قرآن بن کر حفظ کے فضائل کے مستحق بن جائیں گے اور اگر دوران حفظ یا قبل از ابتداء صرف پختہ نیت سے یا قبل از تکمیل موت واقع ہوگئی تو پھر فرشتے کے قبر میں حفظ کرانے سے روز قیامت حافظ بن کر اٹھیں گے۔ (فضائل حفظ القرآن)
تلاوت والے گھر میں فرشتوں کی کثرت
(حدیث) حضرت انسؓ فرماتے ہیں کہ جناب رسول اقدسؐ نے ارشاد فرمایا:
(ترجمہ) جس گھر میں قرآن پاک کی تلاوت کی جاتی ہے، اس میں فرشتے آتے اور شیاطین دور ہو جاتے ہیں، یہ اہل خانہ افراد کیلئے کشادہ ہو جاتا ہے اور اس میں بھلائی کی بہتات اور شر کی قلت ہو جاتی ہے اور جس گھر میں قرآن پاک کی تلاوت نہ کی جائے، اس میں شیاطین جمع ہو جاتے ہیں، فرشتے نکل جاتے ہیں اور وہ اپنے باسیوں پر تنگ ہو جاتا ہے۔ خیر کم اور شر بہت بڑھ جاتا ہے۔ (کتاب الصلوٰۃ، محمد بن نصر، ابن ابی شیبہ، کنز العمال)
(فائدہ) گھر کو مبارک کرنے، آفات سے دور رکھنے اور فرشتوں کی آمد و رفت سے مزین کرنے کیلئے اس میں تلاوت قرآن بہت ضروری ہے۔ اس حدیث پر عمل کر کے اپنے گھروں کو فرشتوں سے اور قرآن پاک کی برکات سے مزین فرمائیں۔ (جاری ہے)
٭٭٭٭٭