فرشتوں کی عجیب دنیا

مدینہ کے محافظ فرشتے
(حدیث) حضرت تمیم داریؓ فرماتے ہیں کہ جناب رسول اقدسؐ نے ارشاد فرمایا:
(ترجمہ) مدینہ طیبہ کی شان یہ ہے کہ اس کے گھروں میں سے کوئی گھر ایسا نہیں ہے جس پر کوئی فرشتہ اپنی تلوار نہ لہرا رہا ہو۔مدینہ میں دجال کبھی بھی داخل نہ ہوسکے گا۔ طبرانی)
(فائدہ) بخاری اور مسلم وغیرہ میں بھی اس مضمون کی روایات موجود ہیں، ان میں مدینہ کے ساتھ مکہ کا ذکر بھی ہے اور اسی طرح کی روایات کو امام طبرانیؒ نے معجم کبیر اور اوسط میں بھی اپنے الفاظ میں بیان فرمایا ہے، لیکن حضرت مصنف علام نے اس کا حوالہ نہیں دیا۔ قرب قیامت، علامات قیامت میں سے ایک یہ بھی ہے کہ دجال اکبر کا ظہور ہوگا، جو بہت تھوڑے وقت میں ساری دنیا کا چکر لگا لے گا اور بہت سے لوگوں کا ایمان غارت کرے گا، سب انبیائؑ اس کے فتنے سے بچنے کے لئے اپنی اپنی امتوں کو تاکید کرتے چلے آئے ہیں، حق تعالیٰ ہم سب کو اس کے فتنے سے محفوظ فرمائے۔ (آمین)
میت کیلئے فرشتے آمین کہتے ہیں
(حدیث) حضرت ام سلمہ ؓ فرماتی ہیں کہ جناب رسول اقدسؐ نے ارشاد فرمایا:
(ترجمہ) جب تم میت کے پاس آئو تو اس کے حق میں تعریف کرو، کیونکہ تم جو کچھ کہتے ہو، فرشتے اس پر آمین کہتے ہیں۔ (احمد، مسلم، ابودائود، ابن ماجہ، نسائی، ترمذی)
(فائدہ) میت کی تعریف کرنے سے میت کے بارے میں آپ کی نیک شہادت ہو جاتی ہے اور رب تعالیٰ اپنے بندوں کی شہادت کے بڑے قدردان ہیں، چاہے میت ویسی نہ ہو، لیکن ان مسلمانوں کی شہادت کا لحاظ فرماتے ہیں۔ جس کی وجہ سے مردہ کی مغفرت ہو کر اس کو جنت نصیب ہوتی ہے اور اگر مردہ کی مذمت کی جائے گی تو فرشتے اس پر بھی آمین کہتے ہیں، جس کی وجہ سے مردہ کو دوزخ میں جانا پڑتا ہے، کیونکہ مسلمانوں کو اذیت پہنچانا بڑا گناہ ہے، چاہے آدمی کتنا نیک ہو، یہ وجہ اس کے دوزخی ہونے کیلئے کافی ہے۔ اس لئے میت کے حق میں کلمہ خیر کہو، کلمہ شر مت کہو۔ اگر کسی پر ظلم و زیاتی بھی کی ہو، تب بھی نیکی کا برتائو کرو، اس کو جنت مل جائے گی اور رب تعالی اپنی طرف سے تمہارا حق چکا دے گا۔ (جاری ہے)
٭٭٭٭٭

Comments (0)
Add Comment