سدھارتھ شری واستو
اسٹیج ڈراموں، ٹی وی شوز اور فلموں میں اداکاری کے جوہر دکھانے والے سابق و موجود بھارتی ایکٹرز بڑی تعداد میں پارلیمنٹ میں جاکر سیاسی کردار نبھانے کیلئے الیکشن لڑرہے ہیں۔ متعدد ایکٹرز نے بھارتیہ جنتا پارٹی، کانگریس سمیت سماج وادی پارٹی میں شمولیت کا اعلان کیا ہے جس کی وجہ سے ان کو مختلف انتخابی حلقہ جات سے پارٹی ٹکٹ دیکر الیکشن لڑنے اور عوام کی حمایت کے حصول کا ٹاسک دیدیا گیا ہے۔ مادھوری ڈکشت جو اس وقت فلموں سے الگ ہیں ،کو بھی بھارتیہ جنتا پارٹی کا سیاسی چہرہ بنا کرپونا مہاراشٹر سے الیکشن لڑوایا جارہا ہے۔ اس سلسلہ میں پریس ٹرسٹ آف انڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ ایکٹریس مادھوری ڈکشت کو بی جے پی کا الیکشن ٹکٹ دینے کیلئے وزیراعظم نریندر مودی نے زور دیا تھا جن کی خواہش کے احترام میں پارٹی کے قائد امیت شاہ نے مادھوری ڈکشت کو الیکشن لڑنے پر رضامند کیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق پونے حلقہ سے بی جے پی کی امیدوار ہوں گی۔ صف اول کے اداکار سلمان خان کے قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ ان کو کانگریس پارٹی کے صدر راہول گاندھی کی جانب سے پارٹی ٹکٹ دے دیا گیا ہے۔ سلمان خان اندور کے انتخابی حلقہ ایم پی – ون سے لوک سبھا کا الیکشن لڑیں گے۔ سلمان کے دوستوں نے انہیں مشورہ دیا ہے کہ وہ کانگریس پارٹی کی جانب سے الیکشن نہ ہی لڑیں تو بہتر ہوگا کیوں کہ ان پر بھارتیہ جنتا پارٹی اور مقامی ہندو انتہا پسند تنظیموں کی جانب سے ’’مسلمان‘‘ اور ’’خان‘‘ کی مہر لگائی جاچکی ہے جس سے ان کے خلاف ہندوئوں کو نفرت اگلنے اور مسلمان امیدوار کو ہرانے کیلئے تمام ہندوئوں کے یکجا ہوجانے کا امکان ہے۔ ادھر بھارتیہ جنتا پارٹی میں رہ کر مودی اور پارٹی کی قیادت کوللکارنے والے معروف اداکار رکن پارلیمنٹ لوک سبھا شترو گھن سنہا نے بھی راہول گاندھی کا ہاتھ تھام کر الیکشن 2019ء میں حصہ لینے کیلئے کانگریس کا ٹکٹ حاصل کرلیا ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کے ٹکٹ پر د وبار لوک سبھا ایم ایل اے رہنے والے شترو گھن سنہا نے اپنی گرجتی برستی آواز میں مودی اور بھارتیہ جنتا پارٹی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے پارٹی کو ’’ڈاکوئوں کا ٹولہ‘‘ قرار دیا ہے اور بتایا ہے کہ وہ کانگریس کے ٹکٹ پر روایتی پٹنہ صاحب سیٹ پر الیکشن لڑ کر بی جے پی کو دھول چٹائیں گے۔ ادھر ماضی کی ایکٹریس جیا پرادا نے الیکشن کا موسم آتے ہی بھارتیہ جنتا پارٹی اور مودی جی کا پرچم تھام لیا ہے اور مودی کو دنیا کا بہترین رہنما قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ان کو بی جے پی کا ٹکٹ دیدیا گیا ہے اور وہ مودی کی قیادت کے سائے تلے دیش کے عوام کی خدمت کریں گی۔ واضح رہے کہ جیا پرادا ماضی میں تیلگو دیشن پارٹی میں سرگرم تھیں اور اس کے بعد انہوں نے اتر پردیش کے ملائم سنگھ یادیو کی سماج وادی پارٹی جوائن کرلی تھی۔ کچھ عرصہ کے بعد انہوں نے سماج وادی پارٹی سے نکالے جانے والے رہنما امر سنگھ کے ساتھ مل کر نئی سیاسی جماعت بنائی تھی۔ لیکن اب انہو ں نے اپنا رخ بھارتیہ جنتا پارٹی کی جانب کرلیا ہے۔ ماضی کے ایک اور ایکٹر راج ببر کو کانگریس پارٹی نے ان کی پسند کے حلقہ فتح پور سیکری سے لوک سبھا الیکشن کا پارٹی ٹکٹ دیدیا ہے۔ راج ببر نے یہاں اپنے حامیوں کے ساتھ الیکشن مہم کا آغاز کردیا ہے۔ اداکارہ ہیما مالنی نے بھی کمر کس کر الیکشن کی تیاریاں شروع کردی ہیں۔ ہیما مالنی نے اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیا ناتھ کے ساتھ مل کر نامزدگی فارم وصول کیا ہے۔ بالی وڈ ایکٹریس ارمیلا ماٹوندکر نے شمالی ممبئی کے حلقہ سے لوک سبھا کے الیکشن کیلئے کانگریس پارٹی کی آشیر باد سے نامزدگی جمع کروادی ہے۔ واضح رہے کہ بھارتی معاشی حب کہلائے جانے والے ساحلی شہر ممبئی کی 6 نشستوں پر29 اپریل کو پولنگ ہوگی جس میں مخالف پارٹیوں میں گھمسان کا رن پڑنے کا امکان ہے۔ ادھر ممبئی نارتھ سے دوسری نشست پر کانگریس پارٹی نے اداکار گووندا کو پارٹی ٹکٹ دینے کا اعلان کیا تھا۔ لیکن گووندا نے اس سیٹ پر خود الیکشن لڑنے کے بجائے اپنے اداکار اور کامیڈین بھتیجے کرشنا ابھیشیک کو پارٹی ٹکٹ دلوایا ہے۔ واضح رہے کہ ماضی میں گووندا الیکشن جیت کر رکن اسمبلی رہ چکے ہیں۔ ادھر جنوبی ہند کے معروف ورسٹائل ایکٹر کمل ہاسن نے اپنی جانب سے ایکشن لڑنے کے سوال کے جواب میں کہا ہے کہ ان کی پارٹی ’’مکل نیدھی میام‘‘ کا ہر امیدوار ان کا چہرہ ہے۔ اس لئے انہیں ایک چہرہ نہ سمجھا جائے بلکہ ان کی پارٹیٰ کے ہر امیدوار کو کمل ہاسن سمجھا جائے۔ واضح رہے کہ کمل ہاسن کی بنائی ہوئی سیاسی جماعت کے 18 امیدوار تامل ناڈو کے حلقوں سے الیکشن 2019ء میں حصہ لے رہے ہیں۔ واضح رہے کہ تامل ناڈو ہی سے تعلق رکھنے والے فلم اسٹار منچو موہن بابو بھی الیکشن 2019ء میں مقامی تامل سیاسی جماعت ’’وائی ایس آر‘‘ کے ٹکٹ پر الیکشن کے اکھاڑے میں کود پڑے ہیں جس پر ان کے حامیوں میں بڑا جوش و خروش پایا جاتا ہے۔ دوسری جانب ایکٹر اکشے کمار اور سنجے دت نے تصدیق کی ہے کہ ان کو بی جے پی اور کانگریس کی جانب سے الیکشن2019ء میں حصہ لینے کیلئے درخواست اور پارٹی ٹکٹ پیش کئے گئے تھے لیکن انہوں نے شکریہ کے ساتھ انکارکردیا ہے۔
٭٭٭٭٭