ذرائع کے مطابق نیب کی زیرِ حراست رمضان سولنگی نے محکمہ بلدیات میں ہونے والی کرپشن میں ملوث اہم افراد کے نام بتادیے ہیں ۔اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ ڈی ایم سی جنوبی سے ہر ماہ ایک کروڑ روپے آتے ہیں، ڈی ایم سی ویسٹ سے ماہانہ ساڑھے تین کروڑ روپے جمع کرائے جاتے ہیں ، سندھ کی ہر ڈسٹرکٹ کونسل اور میونسپل کمیٹی سے ماہانہ لاکھوں روپے آتے ہیں ۔رمضان سولنگی نے کہا کہ وزیر بلدیات کے فرنٹ مین کے نام پر مختلف کاغذی کمپنیاں قائم ہیں ۔ ٹی ایم او، انجینئر اور اکاؤنٹنٹ ایم پی ایز کی سفارش پر لگائے جاتے ہیں ۔ افسران کی تعیناتی لوکل گورنمنٹ بورڈ کے سیکریٹری انیس دستی کے ذمے تھی جنہیں حال ہی میں ڈی سی حیدرآباد تعینات کیا گیا ہے ، وزیر بلدیات نے انیس دستی کو اہم ٹاسک دے کر حیدرآباد بھیجا ہے ۔یاد رہےرمضان سولنگی کو نیب نے 19 اپریل کو حراست میں لیا تھا ۔ ملزم کے گھر سے تین کروڑ 15 لاکھ مالیت کی نقد ملکی وغیر ملکی کرنسی، 18 لاکھ 43 ہزار کے پرائز بانڈ، 100تولے سونے کی سلاخیں، زیورات، قیمتی گھڑیاں اور دوسرا قیمتی سازوسامان برآمد ہوا تھا۔