نیویارک: امریکی خلائی ادارے ناسا نے خبردار کیا ہے کہ اتوار 6 مئی کو شمسی طوفان آنے کا خطرہ ہے۔ شمسی طوفان زمین سے ٹکرانے سے جہاز اور سٹیلائیٹ آپریشن متاثر ہو سکتا ہے ۔ مغربی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق امریکی خلائی ادارے ناسا نے بتایا ہے کہ بہت بڑا شمسی طوفان زمین کی طرف آ رہا ہے جس سے بجلی کا نظام جہازوں کی آمد و رفت سیٹلائیٹ آپریشن متاثر ہو سکتے ہیں۔ یہ شمسی طوفان سورج میں سوراخ کے باعث رونما ہوسکتا ہے ۔خلائی موسم کی ویب سائٹ کے مطابق سورج کا سوراخ والا حصہ زمین کی طرف گردش کررہا ہے اور اس طوفان کی مقناطیسی لہروں سے جزوی ٹیکنیکل بلیک آؤٹ ہوسکتا ہے۔برطانوی اخبار کے مطابق ناسا کی تصاویرسے لگتا ہے کے کالے شمسی سوراخ سے لہریں نکل رہی ہیں۔ شمسی طوفان خلا بازوں کے لئے بھی باعث تشویش ہے۔دو ماہ قبل یہ شمسی طوفان سورج کے نظام میں شمسی توانائی کے بھاؤ سے ایک بڑے دھماکے سے پیدا ہوا، جس کے بعد اس سے پیدا ہونے والے زرات شمسی طوفان کی شکل میں ہمارے سیارے کے مدار پر آگئے ہیں۔ شمسی زرے زمین پر لگنے کے بعد طوفان کی شدت میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے۔ شمسی طوفان سے جنم لینے والے یہ ذرات بے انتہا توانائی کے ساتھ زمین کی طرف آتے ہیں۔واضح رہے کہ اس سے قبل اکتوبر دو ہزار تین میں کرہِ ارض کی فضا سے ٹکرانے والے سب سے طاقت ور شمسی طوفان کی وجہ سے پیدا ہونے والی مقناطیسی شعاؤں سے جاپان کا ایک مصنوعی سیارہ تباہ ہو گیا تھا۔