لاہور: گزشتہ روز وفاقی وزیرداخلہ احسن اقبال پر قاتلانہ حملہ کرنے والے ملزم عابد حسین سے کی گئی تفتیشی رپوٹ کے مطابق ملزم نے واقعے والے روز تقریب کے منتظمین کو فون کرکے احسن اقبال کی آمد کی تصدیق کی اور اس کے بعد ملزم نے اپنے بال بنوائے اور اچھے کپڑے پہن کر کارنر میٹنگ کے مقام پر پہنچا ، ملزم میٹنک میں اپنے پڑوسی عظیم اشرف کیساتھ موٹر سائیکل پر پہنچا تھا۔ تفتیشی رپورٹ کے مطابق وزیر داخلہ احسن اقبال واپس جانے لگے توملزم نے انتہائی قریب سے30 بور کی پستول سے فائر کیاتو اس موقع پر موجود حفاظتی اسکواڈ نے ملزم کو پکڑا اور اس سے پستول برآمد کی جبکہ ملزم کی موٹر سائیکل بھی پولیس نے قبضے میں لے لی۔ابتدائی تفتیشی رپورٹ کے مطابق ملزم عابد حسین کی تعلیم میٹرک ہے، ملزم خود کوئی کام نہیں کرتا، باپ محنت مزدوری کرتا ہےجبکہ ملزم عابد حسین 2016ء میں ڈیڑھ ماہ دبئی رہ کر واپس آگیا تھا۔رپورٹ کے مطابق ملزم تین 4 ماہ سے اپنے خیالات ڈائری میں لکھتا رہا اور اس نے احسن اقبال پر حملے سے قبل باقاعدہ منصوبہ بندی کی۔رپورٹ کے مطابق ملزم عابد حسین نے 5 ماہ قبل کاشف نامی لڑکے سے 15 ہزار روپے میں پستول خریدی جبکہ ملزم نے 2،3 ماہ قبل سبیل نامی شخص سے 1800 روپے میں گولیوں کے 50 راؤنڈز خریدے تھے۔پولیس کے مطابق ملزم نے اپنے بیان میں کہا کہ اسے خواب میں احسن اقبال کو مارنے کا حکم ملا تھاجبکہ وہ مولانا اشرف آصف جلالی اور خادم حسین رضوی کے بیانات سے متاثر ہے۔