پولیس کے مطابق ابتدائی رپورٹس میں سامنے آیا تھا کہ نورین نے دو ماہ قبل رابعہ کا رشتہ اپنے بھائی کے لیے مانگا تھا لیکن رابعہ کے اہل خانہ کی جانب سے رشتہ دینے سے مسلسل انکار کیا جارہا تھا، جس پر استانی نے طالبہ کو اپنے گھر بلایا اور فائرنگ کرکے قتل کرنے کے بعد خود بھی خودکشی کرلی۔تاہم مزید تفتیش کے نتیجے میں یہ انکشاف ہوا ہے کہ یہ دوہرا قتل مبینہ طور پر غیرت کے نام پر کیا گیا۔پولیس کے مطابق دوہرے قتل کا مقدمہ سرکار کی مدعیت میں نامعلوم ملزمان کے خلاف درج کرلیا، جس میں دہشت گردی کی دفعات بھی شامل کی گئی ہیں۔واضح رہے کہ پیر (7 مئی) کی شب نارتھ ناظم آباد کی کوثر نیازی کالونی میں ایک مکان سے 26 سالہ استانی نسرین اور 16 سالہ طالبہ رابعہ کی لاشیں ملی تھیں۔