پیرس: ایران کے ساتھ عالمی طاقتوں کے جوہری معاہدے کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یکطرفہ طور پر ختم کرنے کا اعلان کیا تو اپنے ہی اس کے خلاف کھڑے ہوگئے۔ فرانس نے تو یہ تک کہہ دیا ہے کہ یورپ امریکہ کا غلام نہیں جو اس کے ہر فیصلے پر آنکھیں بند کرکے عمل کرتا جائے۔فرانسیسی وزیر خزانہ برونو لی میئر کی جانب سے جاری کئے گئے ایک بیان میں کہا گیا کہ فرانس ایران کے ساتھ تجارت جاری رکھے گا اور دیگر یورپی ممالک بھی ایران کے متعلق کئے گئے امریکی فیصلے کو منظور نہیں کریں گے۔ ریڈیو یورپ ون سے بات کرتے ہوئے برونولی میئر کا مزید کہنا تھا کہ ”امریکہ خود کودنیا کا معاشی تھانیدار سمجھتا ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ تمام یورپی ممالک ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ایران پر عائد کی گئی پابندیوں کے باوجود ایران کے ساتھ تجارت جاری رکھیں۔“ انہوں نے یہ تجویز بھی دی کہ یورپی ممالک کو بھی امریکی محکمہ انصاف جیسا ایک ادارہ بنانا چاہیے جو ایسی کمپنیوں کو سزا دے سکے جو عالمی تجارتی قوانین و ضوابط کی پابندی نہیں کررہیں۔