ممبئی حملہ سوچا سمجھا بھارتی منصوبہ تھا،جرمن صحافی نے بھانڈا پھوڑ دیا۔ جرمن تحقیقاتی صحافی ایلس ڈیوڈسن نے اپنی نئی کتاب ’’بھارت کا دھوکا، 26نومبر کے ثبوتوں پرنظرثانی ‘‘ میں انکشاف کیا ہے کہ ممبئی حملہ کیس پر بھارتی سکیورٹی اور خفیہ اداروں کی جانب سے بتائے گئے حقائق درست نہیں تھے ۔ بھارتی سکیورٹی اور خفیہ اداروں نے باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت حقائق مسخ کئے ۔ ممبئی حملے کے حوالے سے عدالتی کارروائی بھی غیر جانبدارانہ نہیں تھی۔ جرمن صحافی کا کہنا ہے کہ ممبئی حملہ کیس کی عدالتی کارروائی کے دوران کئی اہم شواہد اور گواہان کو نظرانداز کیا گیا۔ اس منصوبے میں بھارت کے ساتھ امریکا اور ممکنہ طور پر اسرائیل بھی شریک تھے ۔ اس حملے کی منصوبہ سازی، ہدایات اور عملدرآمد میں تینوں ملک ملوث رہے ۔ یاد رہے کہ بھارتی شہر ممبئی میں 2008 میں حملے کیے گئے تھے جس میں حملہ آوروں سمیت 166 افراد مارے گئے تھے، بعد ازاں بھارت نے ہرزہ سرائی کرتے ہوئے متعدد بار ان حملوں کا ذمہ دار پاکستان کو ٹھہرایا ہے۔