غزہ میں اسرائیلی فوجیوں کے ہاتھوں فلسطینیوں کےقتل عام کی اقوام متحدہ کی تحقیقات میں امریکا رکاوٹ بن گیا۔ غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی پر سلامتی کونسل کی تحقیقات کی درخواست امریکا نے بلاک کر دی۔ جس پر برطانیہ نے تشویش کا اظہار کیا ہے جبکہ فرانس نے طاقت کےاستعمال سے گریز کا مطالبہ کردیا۔ ترکی نے مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا اور اسرائیل انسانیت کے خلاف جرائم کے مرتکب ہیں، ترکی نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی تنظیم سے خون ریزی روکنے اور ذمے داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کی اپیل کی ہے۔ ترک صدر رجب طیب اردگان کا کہنا ہے کہ اسرائیل غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی اور ریاستی دہشت گردی کررہا ہے، اسرائیل ایک دہشت گرد ملک ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مقبوضہ بیت المقدس کا مشرقی حصہ فلسطینیوں کا اٹوٹ انگ دار الحکومت ہے۔ روس، مصر، ترکی، قطر اور اردن نے بھی امریکی سفارت خانے کی مقبوضہ بیت المقدس منتقلی کی سخت مذمت کی ہے۔ سعودی عرب نے بھی اس اقدام کی شدید مذمت کی ہے۔ ان ملکوں کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ نے یہ فیصلہ کرکے امن کو تباہ کر دیا، سعودی عرب ،فرانس اور برطانیہ نے بھی فلسطینیوں کی ہلاکتوں پر افسوس کا اظہار کیا اور اس کی شدید مذمت کی ہے۔ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق تنظیم کا کہنا ہے کہ غزہ میں اسرائیلی فائرنگ سے فلسطینیوں کے جانی نقصان کا عالمی برادری نوٹس لے اور ذمہ داروں کو انجام تک پہنچانا چاہیے۔ ذرائع کے مطابق کویت نے آج سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بلانے کی درخواست کی تاہم اسے منظوری نہ مل سکی، یہ اجلاس اب جمعرات کو ہوگا۔