غزہ: فلسطین میں گزشتہ روزاسرائیلی فوج کی بربریت کا شکار ہوکر شہید ہونے والے بیشترفلسطینیوں کو سپرد خاک کردیا گیا ہے اور مقبوضہ علاقے میں اس قتل و غارت کے خلاف 3 روزہ سوگ منایا جارہا ہے۔ بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق یوم سقوط فلسطین کے حوالے سے صدر محمد عباس کی اپیل پر ہڑتال کی جارہی ہے۔ اس موقع پر سوگ کا سا سماں ہے اور ہر آنکھ اشک بار ہے۔غزہ سرحد پر گزشتہ کئی ہفتوں سے جاری ہفتہ وار مظاہروں کا انتظام کرنے والی کمیٹی کے سربراہ خالد باتش کا کہنا ہے کہ منگل کا روز جنازوں کا دن ہے، ہم اپنے شہداء کو سپرد خاک کررہے ہیں اور شہداء کے لہو کو رائیگاں نہیں جانے دینے کے عزم کا عہد کررہے ہیں۔ دوسری جانب امریکا نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں مستقل رکن ہونے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اسرائیلی فوج کے اقدامات کی آزادانہ تحقیق کرانے کے قرارداد ویٹو کردی ہے۔ وائٹ ہاؤس کے ترجمان نے حماس کو فلسطینیوں کے قتل کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کے پاس اپنے دفاع کا پورا حق ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز امریکی سفارت خانے کی تل ابیب سے مقبوضہ بیت المقدس منتقلی کے موقع پر ’اپنے گھروں کو واپسی‘ کی مہم کے تحت سرحد پر موجود فلسطینیوں میں غم وغصے کی لہر دوڑ گئی اور مظاہروں نے شدت اختیار کرلی تھی جسے سبوتاژ کرنے کے لئے قابض اسرائیلی فوج نے نہتے عوام پر براہ راست گولیاں برسائیں جس کے نتیجے میں معصوم بچوں سمیت 58 فلسطینی شہید اور 2700 زخمی ہو گئے تھے۔