اسلام آباد: قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف نے سابق وزیراعظم نواز شریف پر4.9 ارب روپے کی بھارت منی لانڈرنگ کے الزام پر چیئرمین قومی احتساب بیورو (نیب) کو بدھ کو طلب کرلیا ہے۔ قائمہ کمیٹی نے رکن قومی اسمبلی رانا حیات کی جانب سے اٹھائے گئے نکتہ اعتراض کا نوٹس لیتے ہوئے چیئرمین نیب کو طلب کیا ہے۔قائمہ کمیٹی نے چیئرمین نیب کو ذاتی حیثیت میں پیش ہو کر معاملے پر بریف کرنے اوراپنے ساتھ متعلقہ افسران کو لے کر آنے کی ہدایت کی ہے۔ خیال رہے کہ جسٹس (ر) جاوید اقبال نے سابق وزیراعظم نوازشریف اوردیگر کے خلاف مبینہ طورپر4.9 ارب ڈالر بھارت بھیجنے کی میڈیا رپورٹ پرنوٹس لے کرجانچ پڑتال کا حکم دے دیا تھا۔ نیب کے اس نوٹس کے بعد عالمی بینک نے ترسیلات، امیگریشن رپورٹ اور منی لانڈرنگ الزامات پر وضاحت جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ عالمی بینک کی ترسیلات اور امیگریشن رپورٹ 2016 سے متعلق خبریں غلط ہیں۔ورلڈ بینک کی ترسیلات اور امیگریشن رپورٹ کا مقصد دنیا بھر میں امیگریشن اور ترسیلات کا تخمینہ لگانا ہے، رپورٹ میں منی لانڈرنگ یا کسی کے بھی نام کا ذکر نہیں۔ اسٹیٹ بینک نے بھی21 ستمبر2016 کو 4 اعشاریہ 9 ارب ڈالر کی ترسیلات کی تردید کی ہے۔