ٹرمپ کی جانب سےمسلمانوں کو رمضان کی مبارکباد : ٹوئٹر پر شدید تنقید

 

واشنگٹن: وائٹ ہاؤس سے جاری کردہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان میں انہوں نے مسلمانوں کو رمضان کی مبارکباد دیتے ہوئے ان کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ کے خصوصی پیغام میں کہا گیا کہ رمضان کے مقدس مہینے میں مسلمان عبادت کرتے ہیں، روزے رکھتے ہیں اور عطیات دیتے ہیں۔ رمضان ہمیں یاد دلاتا ہے کہ کس طرح مسلمان امریکا میں مذہبی ہم آہنگی بڑھا رہے ہیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ کے مطابق ہم خوش قسمت ہیں کہ امریکی آئین مذہبی آزادی کی حوصلہ افزائی اور عقائد کا احترام کرتا ہے، ہمارا آئین مسلمانوں کو رمضان المبارک ان کے عقائد کے مطابق گزارنے کی آزادی دیتا ہے۔ امریکی صدر کی جانب سے جاری پیغام میں مزید کہا گیا کہ میں اور میلانیا ٹرمپ مسلمانوں کو اس برکتوں بھرے مہینے کی مبارکباد دیتے ہیں۔ دوسری جانب اس پیغام کے ساتھ ہی سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ڈونلڈ ٹرمپ پر تنقید شروع ہوگئی اور صارفین نے امریکی صدر کے وہ مسلم مخالف بیانات شیئر کرنا شروع کردیئے، جو انہوں نے 2016 کے صدارتی انتخابات کے دوران دے چکے ہیں۔ کچھ لوگوں نے کہاکہ ڈونلڈ ٹرمپ کو رمضان کی مبارکباد کا یہ پیغام خود سے جاری کرنا چاہیے تھا۔ دوسرا یہ کہ امریکی صدر کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے، جب ٹرمپ انتظامیہ نے باقاعدہ طور پر مقبوضہ بیت المقدس میں اپنا سفارت خانہ کھولا، جس کے نتیجے میں غزہ کی پٹی پر ہونے والے احتجاج کے دوران اسرائیلی فورسز نے نہتے فلسطینیوں پر فائرنگ کردی جس سے معصوم بچوں سمیت 60 سے زائد افراد شہید اور 2700 سے زائد زخمی ہوگئے۔ یہی وجہ ہے کہ ایک ٹوئٹر صارف نے تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ اصل میں رمضان المبارک کے موقع پر مسلمانوں کو یہ پیغام دینا چاہتے تھے کہ اس بات کا جشن کہ ہم نے فلسطینیوں کے قتل عام میں مدد کی، امریکا بالکل مت آئیں، نہ تو اسٹوڈنٹ ویزہ پر اور نہ ہی پناہ گزین کے طور پر۔