ممبئی حملے حافظ سعید کیخلاف ثبوت نہیں- درانی

بھارتی خفیہ ایجنسی ’’را‘‘ کے سابق سربراہ ایس اے دولت کے ساتھ مشترکہ کتاب ’’اسپائی کرونیکلز‘‘ میں آئی ایس آئی کے سابق چیف جنرل(ر) اسد درانی نے کہا ہے کہ ممبئی حملہ وہ واحد واقعہ ہے جس پر میں نے فیصلہ کیا کہ کسی بھی پاکستانی یا بھارتی چینل کے سامنے میں یہ کہوں گا کہ جو بھی اس کا ذمہ دار ہے اسے پکڑا جانا چاہیئے اور سزا دینای چاہیئے خواہ وہ ریاست ہو۔ آئی ایس آئی یا فوج ۔ بات حملوں میں مارے گئے 168 افراد کی نہیں بلکہ اس وقت پاکستان مشرقی محاذ پرجنگ کا متحمل نہیں ہوسکتا تھا ۔ مغربی محاذ پر اور ملک کے اندر ہی بہت سے مسائل تھے۔ مجھے نہیں معلوم کس نے یہ کیا، لیکن سوال اٹھائے گئے کہ ڈیوڈ ہیڈلے نے آئی ایس آئی کے ایک میجرکا نام لیا۔ اس سے ہمارے لئے مسائل پیدا ہوئے۔ ایس اے دولت نے جنرل درانی سے سوال کیا، ’’لیکن کہانی یہ ہے کہ ڈیوڈ ہیڈلے اورحافظ سعید کا گٹھ جوڑ تھا۔‘‘ اسد درانی نے کہا کہ اس طرح کی کئی کہانیاں سامنے آچکی ہیں، ان کی تحقیقات ہونا چاہیئے۔ 8 برس سے ہم دونوں مشترکہ تحقیقات، مشترکہ مقدمے ، انٹیلی جنس شیئرنگ کی بات کررہے ہیں لیکن جب تک یہ مسئلہ حل نہیں ہوتا ہم کچھ نہیں کر سکتے۔ اس وقت تک حافظ سعید، آئی ایس آئی، جیش محمد وغیرہ کے بارے میں یہ ممکن ہے کہ ان کا ممبئی حملوں سے کوئی تعلق نہ ہو، ہوسکتا ہے کوئی تیسرا، چوتھا یا پانچواں فریق ملوث ہو۔ حافظ سعید کے حوالے سے مزید بات کرتے ہوئے اسد درانی نے کہاکہ حافظ سعید کو عدالت لے جایا گیا حالانکہ ان کے خلاف کوئی ثبوت نہیں تھے۔ ہوسکتا ہے ان کی گرفتاری طوفان گزرنے تک ہو، 6 مہینے میں وہ باہر ہوں گے۔ اسد درانی کا مزید کہنا تھا کہ اگرحافظ سعید کے خلاف کارروائی کی گئی تو پہلا ردعمل یہی ہوگا کہ یہ بھارتی ایما پر ہو رہا ہے اوراس کی بھاری سیاسی قیمت چکانا ہوگی۔ ایس اے دولت کے بار باران سوالات پر کہ پاکستان کے لئے حافظ سعید کی اہمیت کیا ہے، اسد درانی کا کہنا تھا کہ ان کے خلاف کارروائی کی قیمت بہت بھاری ہے۔

( یہ خبر25 مئی کو امت اخبار میں شائع ہوئی )