کراچی: اسلام آباد میں تعینات ڈپٹی ڈائریکٹر این آر تھری سی ( سائبر کرائم ) عبدالرؤف کو ایک دن میں ری انوسٹی گیشن کر کے قومی خزانے کو ایک کروڑ 80لاکھ روپے کا نقصان پہنچانے والے سرکاری افسر کو کلین چٹ دینے پر غلط ری انوسٹی گیشن کے الزام پر معطل کر دیا گیاہے جبکہ اسی حوالے سے ایک نہایت حیرت انگیز موڑ آیا ہے جب ایف آئی اے کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ڈائریکٹر جنرل شیر میمن نے اسی سرکاری افسر کیخلاف مقدمہ درج کرنیوالے سابق ڈائریکٹر انعام غنی کیخلاف سپریم کورٹ میں پٹیشن داخل کردی ۔ اس حوالے سے ڈائریکٹر کیپٹن (ر) محمد شعیب کا کہنا تھا کہ معطلی اس کیس کے حوالے سے نہیں کی گئی ہے ۔اخبار کے مطابق سرکاری افسر مرید رحمون نے بیرون ملک تعیناتی کے دوران وہاں بھی کرایہ وصول کیا اور پاکستان میں بھی کرایہ وصول کرتے رہے جو کہ انتہائی غیر قانونی تھا اور اس سے قومی خزانے کو ایک کروڑ 80لاکھ روپے کا نقصان ہوا۔ شکایت موصول ہونے کے بعد ایک ٹیم بنائی گئی جس کے سربراہ اس وقت کے دائریکٹر انعام غنی تھے ۔