پشتونخوا میپ کا بلوچستان میں الگ صوبے کا مطالبہ

 

کوئٹہ: بلوچستان اسمبلی پشتونخواہ ملی عوامی پارٹی کے شور شرابے کے باعث مچھلی بازار بن گئی۔ پشتونخوا میپ نے حکومتی رویے کو پشتون دشمن قرار دیتے ہوئے الگ صوبے کا مطالبہ بھی کردیا۔

تفصیلات کے مطابق بلوچستان اسمبلی میں چاکر خان یونیورسٹی کا مسودہ قانون پیش کیا گیا تو پشتونخواہ ملی عوامی پارٹی کے اراکین اسمبلی نے ہنگامہ کھڑا کردیا۔ لیاقت آغا نے اسپیکر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ یوں اچانک اسمبلی میں بل پیش نہیں کیا جاسکتا، آپ اسمبلی رولز کی خلاف ورزی کر رہی ہیں۔ اسمبلی رولز کے مطابق کم از کم 3 دن پہلے مسودہ قانون جمع کروانا ہوتا ہے۔اپوزیشن لیڈر رحیم زیارت وال نے حکومتی رویے کو پشتون دشمن قرار دیتے ہوئے الگ صوبے کا مطالبہ کر دیا۔عبید اللہ بابت نے کہا کہ گذشتہ 5 ماہ سے موجودہ حکومت نے پشتونوں کے خلاف مہم شروع کر رکھی ہے۔

تاہم اجلاس میں میر چاکر رند یونیورسٹی سبی کا مسودہ قانون منظور کرلیا گیا، جس کےبعد اسمبلی کا اجلاس رات 9 بجے تک کیلئے ملتوی کر دیا گیا۔