کابل:امریکی حکام کا کہنا ہے کہ افغانستان میں طالبان اورافغان حکومت جنگ بندی پرمذاکرات کررہے ہیں ۔ برطانوی خبررساں ادارے نے امریکی فوجی حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ جنگ بندی کے معاملے پرطالبان اورافغان حکم کے درمیان کئی خفیہ ملاقاتیں ہوئی ہیں ۔ افغانستان میں امریکی فوج کے کمانڈر جنرل جان نکولسن نے کہا ہے کہ افغان حکام اورطالبان کے درمیان بات چیت میں بعض غیرملکی حکومتیں اور بین الاقوامی تنظیمیں بھی شامل ہیں تاہم انھوں نے ان کی نشاندھی نہیں کی۔
یاد رہے کہ افغان صدر اشرف غنی نے فروری میں طالبان کو مذاکرات کی پیشکش کی تھی لیکن اس وقت طالبان نے مذاکرات کی پیشکش کو قبول نہیں کیا تھا ۔۔ اور حکومت کیخلاف کارروائی تیز کردی تھی۔
افغانستان میں امریکی فوج کے کمانڈرجنرل نکولسن کا کہنا ہے کہ ایک جانب طالبان کی کارروائیاں جاری ہیں اور دوسری جانب جنگ بندی کیلئے مذاکرات ہورہے ہیں ۔ انھوں نے کولمبیا کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ وہاں 50 سالہ خانہ جنگی کے بعد امن معادہ عمل میں آیا ۔
جنرل نکولسن نے طالبان اورافغان حکومت کے درمیان جنگ بندی سے متعلق مذاکرات میں شامل کسی شخصیت کے بارے میں بتانے سے گریزکیا تاہم ان کا کہنا تھا کہ مذاکرات میں طالبان کی سینیئراوردرمیانی قیادت شامل ہے ۔
فروری میں مذاکرات کی پیشکش کے وقت افغان صدر اشرف غنی نے کہا تھا کہ طالبان اگرجنگ بندی پرراضی ہوجائیں اورافغانستان کے آئین کو تسلیم کرلیں توانھیں ایک سیاسی جماعت کے طورپرتسلیم کیا جاسکتا ہے۔