اسلام آباد:مسلم لیگ (ن) نے کے رہنما مشاہد اللہ خان نے کہا ہے کہ اصغر خان کیس اور مشرف کے معاملے پر بھی عدلیہ کو خود ہی کوئی آرڈر جاری کردینا چاہئے ، حکومت اب ختم ہوگئی ہے لیکن اس سے قبل بھی نہ ہونے کے برابر تھی۔ گفتگو کرتے ہوئے سینٹر مشاہد اللہ نے کہا ہے کہ عدالت اگر پانامہ سے اقامہ نکال سکتی ہے تو اصغر خان کیس کے معاملے پر آرڈر کیوں نے جاری کر سکتی ؟ اب حکومت ختم ہوگئی ہے اس لئے ہم ہتھیلی پر سرسوں نہیں جما سکتے تھے ، جو عدالت نے کہا تھا اس پر عمل در آمد ہوجائے گا یہ کوئی مخصوص بات نہیں تھی ۔حکومت تو ہر کام کرے گی لیکن مشرف نے جو کا م وہاں بیٹھ کر کیاہے اس پر بھی تو عدالت کوکوئی آرڈر جاری کرنا چاہئے تھا، حکومت تو نہ ہونے کے برابر تھی جس کے وزیر اعظم کو نکالا گیا ، وزیر خارجہ کو نکالا گیا ، وزیر داخلہ کو گولی ماری گئی پہلے حکومت کو کچھ نہ کرنے کے قابل بنایا گیا اور اب اس سے کام کرنے کی توقعات کی جارہی ہیں۔ پہلے حکومت کا دم ختم کیا جائے اور پھریہ تمنا کی جائے یہ کام کرے گی تو پھر وہ کیسے کرے گی ؟ہم عدلیہ کے ساتھ ہیں جہاں اس نے اتنے کام کئے ہیں وہاں مشرف اور دو جنرلوں کے معاملے پر بھی کام خود کرلے ۔