اس میگزین کے سعودی عرب کے ایڈیشن میں شائع ہونے والی تصویر میں شہزادی ہیفا سفید لبادہ اوڑھے، اونچی ایڑی کے جوتے پہنے ایک کارمیں بیٹھی دکھائی دیتی ہیں۔ ان کا چہرہ کھلا ہے۔
اس جریدے کو سعودی عرب کی خواتین کے نام منسوب کیا گیا ہے اوراس میں ولی عہد محمد بن سلمان کی جاری کردہ اصلاحات کو سراہا گیا ہے جنھوں نے سخت گیر مذہبی حلقوں کا اثرکم کرنے کی کوشش کی ہے۔
شہزادی ہیفا جو شاہ عبدالعزیز کی صاحبزادی ہیں جنھوں نے خواتین کی ڈرائیونگ پرپابندی لگائی تھی ، میگزین میں کہتی ہیں ہمارے ملک میں بعض قدامت پرست ہیں جنھیں تبدیلی سے ڈر لگتا ہے۔ بہت سوں کے لئے یہی وہ سب کچھ ہے جو انھیں معلوم ہے۔انھوں نے مزید کہا وہ ذاتی طورپر ان تبدیلیوں کی پرجوش حمایت کرتی ہیں۔
ایمنیسٹی انٹرنیشنل نے کہا کہ ان میں سے چار مظاہرین کو گذشتہ ماہ رہا کردیا گیا تھا لیکن دوسروں کے بارے میں ابھی کچھ پتہ نہیں۔
سرکاری میڈیا میں ان مظاہرین کو غداراور سفارت خانوں کے ایجنٹ قرار دیا گیا ہے۔