کراچی: کراچی میں شارع فیصل پرواقع انصاف ہائوس پر تحریک انصاف کے کارکنوں نے دھاوا بول دیا اور توڑ پھوڑ کی ، کارکنوں نے پارٹی رہنمائوں کے خلاف نعرے بازی کی اورانصاف ہائوس کی دیوار پر عارف علوی کے خلاف نعرے بھی درج کیے۔ مشتعل کارکنان نے دروازے اور کھڑکیوں کے شیشے توڑ دیے
کارکنوں نے دیواروں پراسپرے سے نامنظور کے نعرے تحریر کردیے،
انھوں نے تحریک انصاف سندھ کے صدر عارف علوی اور کراچی ڈویژن کے صدر فردوش شمیم نقوی کے خلاف وال چاکنگ بھی کی اورپارلیمانی بورڈ کو جعلی قرار دیتے ہوئے نیا پارلیمانی بورڈ تشکیل دینے کا مطالبہ کیا۔
اس موقع پر مشتعل کارکنان کو ہنگامہ آرائی سے روکنے کے لیے کوئی رہنما یا مقامی عہدیدار بیچ میں نہیں آیا اور کارکنان آزادانہ طور پر ڈنڈے اٹھائے گھومتے رہے۔
تحریک انصاف کے مرکزی نائب سیکریٹری اطلاعات جمال صدیقی کا میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ پارٹی نے ابھی تک ٹکٹ کا فیصلہ نہیں کیا، پارلیمانی بورڈ امیدواروں کا تعین کرے گا۔ ڈسپلنری کمیٹی ہنگامہ آرائی کرنے والوں کے خلاف ایکشن لے گی۔
تحریک انصاف کے مرکزی نائب سیکریٹری اطلاعات نے کہا کہ جس کو ٹکٹ نہ ملے اسے پارٹی پالیسی پر عمل کرنا چاہیئے، پارٹی پالیسی اور فیصلوں سے انحراف کرنے والے پارٹی کے خیر خواہ نہیں۔
تحریک انصاف کے رہنما علی زیدی نے کہا کہ دو گروپوں کے درمیان ٹکٹ کے معاملے پر لڑائی ہوئی جو بہت ہی افسوسناک ہے، ہمارے پاس سارے معاملے کی فوٹیج موجود ہے، واقعے کی تحقیقات کرائی جائے گی اور معاملے کو ڈسپلنری کمیٹی کے سامنے رکھیں گے۔