افغان طالبان نےعیدپربھی جنگ بندی کا اعلان کردیا

کابل: افغان حکومت کی جانب سے جنگ بندی کے اعلان کے بعد طالبان نے بھی پہلی مرتبہ عیدالفطر کے پیش نظر تین دن جنگ بندی کرنے کا اعلان کردیا ہے۔

 

فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق طالبان کے ترجمان نے خبردار کیا کہ جنگ بندی کا اعلان غیرملکی فوج کے لئے نہیں، کسی بھی حملے کی صورت میں اس کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔

واضح رہے کہ افغانستان میں امریکی قبضے کے بعد گزشتہ 17 سال کے دوران طالبان کی جانب سے پہلی مرتبہ جنگ بندی کا اعلان کیا گیا ہے۔

طالبان ترجمان کی جانب سے صحافیوں کو بھیجے گئے واٹس ایپ پیغام میں کہا گیا ہے کہ تمام مجاہدین کو عید کے تین دن افغان فوجیوں کے خلاف عسکری کارروائیاں نہ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

ابھی تک یہ واضح نہیں کہ جنگ بندی کا اطلاق کب سے ہوگا کیونکہ عید الفطرکا اعلان چاند نظر آنے پر ہوگا تاہم افغان حکومت کے کلینڈر کے مطابق رمضان کا اختتام 15 جون کو ہوگا۔

دوسری جانب اقوامِ متحدہ، امریکا اور نیٹو کی جانب سے بھی جنگ بندی کا خیر مقدم کیا گیا ہے۔ امریکی محکمۂ خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ افغانستان میں اس کی فوج اور اتحادی جنگ بندی کا احترام کریں گے۔

دوسری جانب افغان صدر کی جانب سے جنگ بندی کے اعلان کے بعد افغان سیکیورٹی فورسز نے 10 طالبان ہلاک کردیئے۔

افغان حکام کے مطابق صوبہ ننگر ہار میں جھڑپوں کے دوران ہلاک 10 افراد میں سے 5 پاکستانی تھے، ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے آپریشن مکمل کرلیا ہے اور اب جنگ بندی کے معاہدے پر عمل کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ ننگرہار میں گزشتہ روز رکن اسمبلی پر نامعلوم مسلح شخص نے حملے کی کوشش کی تھی جس کے نتیجے میں 4 افراد ہلاک اور 5 زخمی ہوگئے تھے تاہم رکن اسمبلی اس وقت گھر پر موجود نہیں تھے۔

دوسری طرف صوبہ قندوز میں طالبان اورسکیورٹی اہلکاروں کے درمیان لڑائی میں کم ازکم 19 پولیس اہلکار اورنو طالبان جان سے گئے۔

خیال رہے کہ اس وقت افغانستان میں غیر ملکی افواج کی تعداد 15 ہزار کے قریب ہے اور گذشتہ برس امریکی صدر نے فوج کو نکالنے کی ڈیڈ لائن دیئے بغیر فضائی کارروائیوں میں اضافے کا حکم دیا تھا۔