سری نگر: بھارت کی ہندو انتہا پسند حکمران جماعت بی جے پی کے رہنما نے کشمیریوں پر ہرزہ سرائی کرتے ہوئے کہا ہے کہ پتھراؤ کرنے والے کشمیریوں کو گولی ماردینی چاہئے۔
مقبوضہ کشمیر میں محبوبہ مفتی کی حکومت نے 10 ہزار لوگوں کے خلاف مقدمات ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جن کے خلاف بھارتی فورسز پر پتھراؤ کا الزام عائد ہے۔
اس ضمن میں بی جے پی کے رکن اسمبلی اور بھارتی فوج کے سابق لیفیٹننٹ جنرل ڈی پی واتس نے کہا ہے کہ میں نے سنا ہے کہ پتھراؤ کرنے والے کشمیریوں کے خلاف مقدمات واپس لئے جارہے ہیں لیکن ان لوگوں کو تو گولی مار دینی چاہیے۔
واضح رہے کہ بھارت کا مقبوضہ کشمیریوں پر مظالم کا سلسلہ جاری ہے۔ قابض حکومت اور فورسز نہتے کشمیریوں کی پر کیمیائی ہتھیاروں سمیت ہر طرح کا اسلحہ استعمال کررہی ہے۔
گزشتہ روز بھارتی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے بھی کہا ہے کہ پتھراؤ کرنے والے 10 ہزار کشمیری نوجوانوں کے خلاف مقدمات واپس لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے، تاہم بی جے پی کی مرکزی حکومت نے مقبوضہ کشمیر کے قومی انسانی حقوق کمیشن کو جمع کرائی گئی سفارش میں مقدمات ختم کرنے کی مخالفت کی ہے۔