بیروت: شام کے شمال مغربی علاقے میں فضائی حملے میں 15 شہری ہلاک ہوگئے۔
یہ فضائی حملہ حکومت کے زیراثردو محصور گاؤں میں کی گئی جو بظاہر باغیوں کی جانب سے کئے گئے حملے کا جواب تھی۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق شام کے شمال مغربی صوبے ادلب میں واقع قصبوں اور دیہاتوں کو اس حملے میں نشانہ بنایا گیا، مذکورہ صوبہ تقریباً مکمل طورپر باغیوں اور مزاحمت کاروں کے زیر اثر ہے۔
اس حوالے سے برطانیہ میں موجود سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائیٹس کا کہنا تھا کہ تفتناز کے علاقے میں فضائی حملوں میں 10 شہری ہلاک ہوئے جس میں 4 بچے بھی شامل تھے۔
آبزرویٹری کے سربراہ رامی عبدالرحمان کا کہنا تھا کہ حملہ بچوں کے اسپتال کے نزدیک کیا گیا جس کی وجہ سے اسپتال غیرفعال ہوگیا ۔ اس کے علاوہ دیگرعلاقوں میں حملوں کے دوران مجموعی طورپرمزید 5 افراد ہلاک ہوئے۔
واضح رہے کہ یہ فضائی کارروائی شام میں القاعدہ کی سابق عسکری اتحادی تنظیم کی جانب سے فوا اورکفریا گاؤں میں حملوں کے آغاز کے بعد کی گئی، حیات طاہریرالشمس (ایچ ٹی ایس) اوراتحادی جنگجوؤں نے فوا اور کفریا میں بھاری گولہ باری کی جس کے باعث مقامی جنگجوؤں کے درمیان تصادم ہوا۔
عبدالرحمان کا کہنا ہے کہ یہ گزشتہ 3 سال میں ہونے والا اب تک کا سب سے شدید حملہ ہے جوجہادیوں کے حملے کے جواب میں کیا گیا تھا، مذکورہ جھڑپوں میں شامی حکومت کے6 اتحادی جبکہ ایچ ٹی ایس کے 3 جنگجو ہلاک ہوئے۔
شام کی سرکاری خبر رساں ایجنسی صنعا کے مطابق ہفتے کی رات اس حملے میں مقامی جنگجو باغیوں کو پیچھے دھکیلنے میں کامیاب رہے ۔