لکھنؤ میں دریائے گومتی کے کنارے ایک طرف شیومندر میں پوجا کی گھنٹیوں کی آوازیں اوردوسری جانب اللہ اکبر کی صدائیں۔
جی ہاں یہ نظارہ حال ہی میں اس وقت نظرآیا جب لکھنؤ کے من کامیشور مندر میں مسلمانوں کے لیے افطار پارٹی کا اہتمام کیا گیا اورشام میں روزے داروں نے آرتی اورنماز کے ساتھ اپنا روزہ کھولا۔
برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق لکھنؤمیں شاید یہ پہلا موقع تھا جب کسی مندر میں افطار پارٹی کا اہتمام کیا گیا۔اس مندرمیں پانچ سو روزے داروں کے لئے افطارکا انتظام کیا گیا تھا اورتقریباً اتنے ہی لوگوں نے شرکت کی۔ ان کے مطابق مندر کے تین باورچی خانوں میں صبح سے ہی تیاری شروع ہو گئی تھی۔
افطارکا اہتمام مندر کی بڑی پجارن دِویہ گری نے کیا تھا۔ افطار میں سینکڑوں مسلمان روزے داروں نے شرکت کی۔ اس میں شیعہ اورسنی مسلمانوں کے علما بھی موجود تھے۔
اس موقع پرمندر کی بڑی پجارن دِویہ گری نے کہا کہ سبھی مذاہب محبت اورہم آنگی کا پیغام دیتے ہیں۔ کئی بارمسلم بھی ہندوؤں کے تہواروں کے موقع پرمذہبی تقریبات میں حصہ لیتے ہیں۔ پجاریوں، اماموں اورمہنتوں کو بھائی چارے اور امن کا پیغام دینا چاہیئے۔ صبح سے شام تک روزے رکھنے والوں کی خدمت کرنا ثواب کا کام ہے۔
مندرمیں اس افطار پارٹی میں مسلمان مذہبی رہنماؤں کے ساتھ بڑی تعداد میں روزے داروں نے شرکت کی۔ لکھنؤ کی ٹیلے والی مسجد کے امام مولانا فضل منان کے ساتھ مولانا سفیان نظامی نے نماز ادا کرائی۔ اس موقع پر سب ہی نے مندرانتظامیہ کی جانب سے اس اقدام کی تعریف کی۔
اس موقع پر مولانا فضل منان نے کہا کہ اس طرح کی مذہبی تقریب کا حصہ بننا ہمارے لئے باعث فخر ہے۔ مندرانتظامیہ کا یہ قدم قابل ستائش ہے۔ اس سے شہر میں مذہبی رواداری کو تقویت ملے ہوگی۔
افطار سے پہلے مسلمان مذہبی رہنماؤں نے مہنت کو کندھے پر ڈالنے والا کفایہ پیش کیا اورپجاریوں نے خود روزے داروں کو افطار کرائی۔ لکھنؤ میں گذشتہ برسوں سے عید کے موقع پر شیعہ اور سنی فرقے کی نماز مشترکہ طور پر کرانے والی انجمن ‘ شولڈر ٹو شولڈر ‘ کے بھی بعض کارکن اس افطار میں موجود تھے۔
ایک کارکن محمد فرقان کا کہنا تھا کہ ہمارا یہی خواب ہے کہ نہ صرف لکھنؤ بلکہ پورے ملک میں سب ھی مذاہب کے لوگ ہرمذہب کا تہوار مل جل کرمنائیں ۔
گذشہ ہفتے ایودھیا کے بھی ایک قدیم مندر کے مہنت نے مقامی مسلمانوں کو افطار کی دعوت دی تھی۔ متنازع رام جنم بھومی مندر کے نزدیک واقع سریو کنج مندر کے مہنت نے اس افطار کا اہتمام کیا تھا۔ روزے داروں نے افطار کے ساتھ مندر کے احاطے میں ہی نماز بھی ادا کی تھی۔