سعودی عرب اورمتحدہ عرب امارات نے یمنی ساحلی شہر حدیدہ پرحوثی باغیوں کے خلاف تین سال سے جاری جنگ کا سب سے بڑا حملہ کیا ہے۔
الجزیرہ ٹی وی کے مطابق حدیدہ میں حوثی باغیوں کے ٹھکانوں پربمباری کی گئی ہے جبکہ ان کے خلاف یمن کی زمینی فوج نے بھی حصہ لیا۔
یمن کی جلا وطن حکومت کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ حدیدہ کی حوثی باغیوں کے چنگل سے آزادی یمن میں ان حوثی باغیوں کے خلاف جاری جنگ میں ایک اہم پیش رفت ہے، جنہوں نے بین الاقوامی ایجنڈے کے تحت یمن کو ہائی جیک کیا تھا۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ حدیدہ کی بندرگاہ کی آزادی سے حوثی باغیوں کے زوال کا وقت شروع ہوگیا، اوراب باب المندب اسٹریٹ میں جہاز رانی کو محفوظ بنایا جائے گا۔
الجزیرہ کے مطابق اقوامِ متحدہ نے یمن میں مزید انسانی بحران سے بچنے کے لیے حکومت اور حوثی باغیوں کے درمیان معاہدے کی کوششیں کیں اورخبردار کیا تھا کہ اگر یہ حملہ ہوا تو یمن میں خوراک، صحت اور فیول کا بحران پیدا ہوسکتا ہے۔
اقوامِ متحدہ کی جانب سے خبردار کیا گیا تھا کہ سعودی عرب کی اتحادی اور یمنی حکومتی فورسز کی جانب سے حدیدہ پر حملے سے تقریباً 2 لاکھ 50 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوسکتے ہیں اوراس کی وجہ سے بد ترین انسانی المیہ پیدا ہونے کا خدشہ ہے۔