افغان وزارت دفاع نےافغانستان کے علاقے کنٹر میں ڈرون حملے کے نتیجے میں کالعدم تحریک طالبان رہنما ملا فضل اللہ کے ہلاک ہونےکی تصدیق کر دی۔
افغان وزارت دفاع کے ترجمان محمد ردمنیش نے کالعدم تحریک طالبان کے سربراہ ملا فضل اللا کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ افغان صوبے کنڑ میں امریکی فوجی کارروائی میں ملا فضل اللہ کی ہلاکت ہوئی۔
اس سے پہلے امریکی فوج کے ترجمان نے بھی اپنے بیان میں دعوی کیا تھا کہ اس نے پاک افغان سرحد کے قریب دہشت گردوں کو نشانہ بنایا ہے جس میں کالعدم تحریک طالبان کا سربراہ ملا فضل اللہ بھی مارا گیا ہے ۔
ترجمان امریکی فوج لیفٹیننٹ کرنل مارٹن اوڈونل کے مطابق افغان صوبے کنڑ میں کئے گئے حملے کا ہدف دہشت گرد تنظیم کا سینئر کمانڈر تھا۔
واضح رہے کہ ملا فضل اللہ 2014 میں پشاور کے آرمی پبلک اسکول پر ہونے والے حملے کا ماسٹر مائنڈ تھا اور اس پر ملالہ یوسفزئی پر قاتلانہ حملہ کرنے کا بھی الزام تھا جب کہ وہ پاکستان میں دہشت گردی کی متعدد کارروائیوں میں ملوث رہا۔
امریکا نے ملا فضل اللہ کو عالمی دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کر رکھا تھا اور اس سے متعلق اطلاع دینے والے کے لیے 50 لاکھ ڈالر انعام کا بھی اعلان کیا تھا۔