بیجنگ: چین نے الزام عائد کیا ہے کہ امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے بیجنگ کی درآمدی اشیاء پر ٹیکس عائد کرکے تجارتی جنگ چھیڑدی ہے۔
چین کا کہنا ہے کہ وائٹ ہاؤس نے چین سے 50 ارب ڈالر کی درآمدات پر25 فیصد ٹیکس نافذ کرکے پہلی گولی چلائی ہے۔
چین کی وزارت تجارت کے مطابق امریکا نے پہلے سے اپنا ذہن تبدیل کر رکھا تھا اوراب اس نے تجارتی جنگ شروع کردی ہے۔
چین کی حکومت کا کہنا ہے امریکی ٹیکسز کے جواب میں واشنگٹن کی تقریباً 1100 اشیاء پرٹیکس عائد کیا جائے گا جس میں چین کی ایرواسپیس، روبوٹکس، مینوفیکچرنگ اور آٹو انڈسٹری شامل ہوں گی۔
چینی حکام کا کہنا ہے کہ چین تجارتی جنگ نہیں چاہتا لیکن اپنے قومی مفاد، گلوبلائزیشن اور دنیا کے تجارتی نظام کے لیے چین اس قسم کے اقدامات کا بھرپور مقابلہ کرے گا۔
چین کا کہنا ہے کہ جلد ہی امریکی درآمدی اشیاء پرٹیکس نافذ کیا جائے گا جس کی شدت امریکا کی جانب سے عائد کیے گئے ٹیکسوں کے برابر ہوگی۔
دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خبردار کیا ہے کہ چین نے جوابی اقدام کیا تو مزید ٹیکس نافذ کریں گے۔