واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے ملک میں غیرقانونی تارکین وطن کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے2 ہزار بچوں کو ان کے والدین سے جدا کردیا ہے۔
امریکی حکومت نے میکسیکو سے امریکا آنے والے غیر قانونی مہاجرین کے خلاف کریک ڈاؤن تیزکردیا ہے اور سرحد عبورکرنے کے دوران گرفتارتارکین وطن کو قید کرکے ان کے بچے تحویل میں لے لئے ہیں۔
ان مہاجر بچوں کوعلیحدہ جیلوں میں رکھا جاتا ہے اورایسی تصاویربھی سامنے آئی ہیں جن سے پتہ چلتا ہے کہ انہیں پنجروں میں رکھا جا رہا ہے جس کے نتیجے میں عوام میں غم وغصے کی لہردوڑگئی ہے۔
امریکی محکمہ داخلہ کے اعداد و شمار کے مطابق اپریل 2018 سے مئی تک صرف 6 ہفتوں میں 1995 بچوں کو ان کے والدین سے علیحدہ کیا جا چکا ہے۔
اقوام متحدہ نے امریکا سے فوری طورپربچوں کی والدین سے علیحدگی کا سلسلہ بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
میکسیکو سے بڑی تعداد میں لوگ غیرقانونی طورپرسرحد عبورکرکے امریکا میں داخل ہوتے ہیں ۔ پہلے ایسے لوگوں کے خلاف سخت کارروائی نہیں ہوتی تھی لیکن ڈونلڈ ٹرمپ انتظامیہ نے اسے سنگین جرم قراردیتے ہوئے سخت سزائیں دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
تارک وطن والدین کے لئے بچوں کی جدائی سب سے سنگین سزا قرار دی جارہی ہے۔