کابل:افغان صدراشرف غنی کی زیرصدارت قومی سلامتی کونسل کے اجلاس میں طالبان کے ساتھ جاری جنگ بندی میں مزید 10 روز کی توسیع کا اعلان کردیا گیا ہے۔
افغان میڈیا کے مطابق صدارتی محل سے جاری کئے گئے بیان میں کہا گیا کہ سلامتی کونسل کے اجلاس میں طالبان کے ساتھ جنگ بندی میں توسیع کے حوالے سے بات چیت کی گئی۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ طالبان سے جنگ بندی میں مزید 10 یوم کی توسیع کی جائے گی۔
اجلاس کے شرکاء نے طالبان کے عید کے تینوں روز شہریوں اور سیکیورٹی فورسز کے ساتھ منانے کے عمل کو سراہا۔
اجلاس کے شرکاء نے کہا کہ ملک کے تمام صوبوں میں ضروری سیکیورٹی اقدامات کیے جائیں اور سیکیورٹی فورسز کو کسی بھی ممکنہ حملے کے خلاف تیار رہنے کی ہدایت کی جائے۔
ادھر افغانستان کے صدر اشرف غنی نے افغان قوم اور بین الاقوامی برادری کو جنگ بندی کی حمایت کرنے پر زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ 3 دن کی جنگ بندی اس بات کا ثبوت ہے کہ افغان قوم امن چاہتی ہے۔
خیال رہے کہ 7 جون کو افغان حکومت نے عید الفطر کے پیشِ نظرطالبان کے ساتھ عارضی جنگ بندی کا اعلان کیا تھا۔
بعد ازاں 9 جون کو افغانستان میں حکومت کی جانب سے جنگ بندی کے اعلان کے بعد طالبان نے بھی 17 سال میں پہلی مرتبہ عیدالفطر کے پیش نظر 3 روزہ عارضی جنگ بندی کرنے کا اعلان کیا تھا۔
13 جون کو طالبان کے امیرملا ہیبت اللہ اخوندزادہ نے اپنے عید پیغام میں ایک مرتبہ پھرامریکا کو براہ راست مذاکرات کی پیشکش کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر امریکی حکام پرامن پر یقین رکھتے ہیں تو انہیں مذاکرات کے ذریعے کشیدگی ختم کرنا ہوگی۔
بعد ازاں عیدالفطر کے پہلے روز 16 جون کو سیزفائر کی خوشی منانے والے افغان طالبان ، سیکیورٹی فورسز اورشہریوں کے ہجوم میں خودکش بمبار نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا تھا جس کے نتیجے میں 26 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
عید الفطر کے دوسرے روز طالبان نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ وہ افغان سیکیورٹی فورسز کے ساتھ ہونے والی 3 روزہ جنگ بندی کی توسیع نہیں کریں گے اور لڑائی دوبارہ شروع ہوگی۔
طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ کی جانب سے جنگ بندی کے خاتمے کا بیان صدراشرف غنی کی جانب سے جنگ بندی میں توسیع کے اعلان کے بعد سامنے آیا تھا۔