بہار: بھارتی ریاست بہار کے ضلع روہتاس میں پولیس نے پاکستانی نغمے پر رقص کرنے کے الزام میں 5 بچوں سمیت 8 افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق واقعہ ضلع روہتاس کے علاقے نصری گنج میں ہوا جہاں 100 سے زائد افراد پاکستانی نغمے پر رقص کررہے تھے۔
رقص کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی جس پر روہتاس کی پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے5 بچوں سمیت 8 افراد کو گرفتار کرلیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ علاقے میں چندن تھاتھیرا نامی ہندو نے رقص کی ویڈیو بناکرانتہا پسند ہندو تنظیم بجرنگ دل کے مقامی رہنما منوج بجرنگی کو بھجوا دی جس نے ویڈیو پولیس کو فراہم کی۔
پولیس کے مطابق گرفتارافراد میں تقریب کا انعقاد کرنے والے محمد رضا خان، ڈی جے آپریٹر اشیش کمار اور ڈرائیور مکیش کمار شامل ہیں۔
پولیس نے گرفتار افراد کے خلاف بغاوت اورانتشار پھیلانے کے الزامات کے تحت ایف آئی آر درج کرکے معاملے کی تحقیقات شروع کردی۔
ایف آئی آر میں نامزد نوجوان اشیش کمار کا کہنا ہے کہ وہ قوالیاں لگا رہا تھا کہ اچانک غلطی سے پاکستانی نغمہ لگ گیا۔
دوسری جانب روہتاس پولیس کے ایس پی ستاویر سنگھ کا کہنا ہے کہ ویڈیو کو فرانزک ٹیسٹ کے لئے بھجوایا جاچکا ہے تاکہ معلوم کیا جاسکے کہ آیا یہ ویڈیو حقیقی ہے یا کسی نے جھوٹی افواہ پھیلائی ہے۔