کراچی: ممتازمزاح نگار اورادیب مشتاق یوسفی 95 برس کی عمر میں انتقال کرگئے۔ وہ کافی عرصے سے علیل تھے اورچند روزقبل انہیں نمونیہ کے باعث کراچی کے مقامی اسپتال لایا گیا تھا جہاں ان کا انتقال ہوا۔
وہ 4 ستمبر 1923 کو راجستھان کے شہر جے پورمیں پیدا ہوئے۔ انھوں نے آگرہ یونیورسٹی سے فلسفہ میں ایم اے کیا جس کے بعد انہوں نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے ایل ایل بی کیا۔
تقسیم ہند کے بعد وہ کراچی آئے اور مسلم کمرشل بینک میں ملازمت اختیار کی۔
ان کی پانچ کتابیں شائع ہوئیں جن میں چراغ تلے (1961ء)، خاکم بدہن (1969ء)،زرگزشت (1976ء)،آبِ گم (1990ء)،شامِ شعرِ یاراں (2014ء) شامل ہیں۔
ان کی ادبی خدمات کے اعتراف میں حکومت پاکستان نے 1999ء میں ستارہ امتیازاورہلال امتیاز سے بھی نوازا۔