الجزائرمیں امتحانات کے دوران امتحانی پرچوں کے سوالات آن لائن لیک ہونے پروہاں کی حکومت نے اس بارانٹرنیٹ سروسز کے خلاف سخت اقدام کیا ہے۔
اس مقصد کے لئے حکومت نے پورے ملک میں انٹرنیٹ اورفیس بک سمیت تمام سوشل میڈیا تک رسائی پورے 6 دن کے لئے بلاک کردی ہے۔
الجزائرکی وزیرتعلیم ’ نوریہ بین غابرت ‘ نے سرکاری ریڈیو پراعلان کیا کہ 20 سے 25 جون ملک میں روزانہ صبح 2 گھنٹے تک انٹرنیٹ سروس بند رہے گی کیونکہ اس عرصے کے دوران ملک بھر میں طلبا کے امتحانات ہورہے ہیں اسلئے ملک بھرمیں انٹرنیٹ سروس اورسوشل میڈیا تک رسائی منقطع رہے گی ۔
انھوں نے بتایا کہ ملک بھرمیں 2 ہزارامتحانی مراکزمیں موبائل فون جیمرز، میٹل ڈیٹیکٹرزاورسرویلیئنس کیمرے لگا دیئے گئے ہیں تاکہ امتحانات میں ہرممکن حد تک نقل کی روک تھام کی جاسکے۔
ان کا کہنا تھا کہ اگرچہ وہ اس اقدام سے خوش نہیں لیکن امتحانات میں نقل کی روک تھام کیلئے ایسا کرنا ضرور ہے۔
دوسری جانب یہی کچھ عراق میں بھی کیا گیا ہے جہاں طلبا کے امتحانات شروع ہوگئے ہیں۔ عراق میں بھی امتحانات سے قبل پرچے لیک ہونے کی بڑھتی ہوئی شکایات پرامتحانات کے دوران 2 ہفتے تک ملک بھرمیں روزانہ صبح 2 گھنٹے تک انٹرنیٹ سروس بند رہے گی۔
یاد رہے کہ اس سے قبل ایتھوپیا، ازبکستان اوربھارت میں بھی امتحانات میں نقل کی روک تھام کیلئے ملک بھرمیں انٹرنیٹ سروس بند کی جاچکی ہے ۔
دوسری جانب انسانی حقوق کی تنظیموں نے انٹرنیٹ سروس بند کرنے کے اس اقدام پراپنی تشویش کا اظہارکیا ہے ۔
ان کا کہنا ہے کہ یہ بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی بھی ہے اوراس اقدام سے طلبا کے گروپوں کے علاوہ اساتذہ ، والدین، ڈاکٹرز، وکلا ، ٹیلی کمیونیکیشن کمپنیاں ، انٹرنیٹ سروس پروایئڈرزبھی متاثر ہونگے اورانٹرنیٹ کے سروس کے حصول کیلئے متبادل طریقے اختیار کریں کی کوشش کرینگے۔