سان میگیؤل لوس لوٹس:گوئٹے مالا میں گذشتہ ہفتے آتش فشاں پھٹنے سے جہاں کئی جانیں ضائع ہوئیں، وہیں ایک بد نصیب خاتون ایسی بھی ہیں، جن کے خاندان کے 50 افراد اس آتش فشاں نے نگل لیے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق جس وقت فیوگو نامی یہ آتش فشاں پھٹا، پھل فروش ایوفیمیا گارسیا سودا سلف لینے مارکیٹ گئی ہوئی تھیں، یہی وجہ ہے کہ وہ بچ گئیں۔اس خونی آتش فشاں میں گارسیا کی والدہ، بہن بھائی، بچے، پوتے، پوتیاں اور خاندان کے دیگر لوگوں سمیت 50 افراد لاپتہ ہوگئے، جن کی لاشوں کی تلاش میں وہ اب بھی ماری ماری پھر رہی ہیں۔گارسیا کے آنسو ہیں کہ تھمنے کا نام نہیں لیتے اور انہیں اب بھی امید ہے کہ ان کے پیارے زندہ ہیں اور واپس مل جائیں گے۔شیلٹر میں مقیم 48 سالہ گارسیا روزانہ کدال اور بیلچہ لے کر ڈینجر زون کی طرف نکل پڑتی ہیں، جہاں رضاکار اور دیگر خاندان راکھ کو کھود کر اس کے نیچے دبے اپنے گھروں تک پہنچنے کی کوشش کرتے ہیں،اہلخانہ کے چلے جانے کے بعد گارسیا نہیں جانتی کہ وہ اب زندہ رہنے کے لیے کیا کریں گی لیکن اس وقت وہ صرف یہ چاہتی ہیں کہ وہ اپنے پیاروں کی لاشوں کو تلاش کرلیں۔واضح رہے کہ گذشتہ اتوار کو فیوگو آتش فشاں پھٹنے سے کم از کم 110 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔