مقبوضہ بیت المقدس:فلسطین کے مفتی اعظم اور ممتاز عالم دین الشیخ محمد حسین نے انڈونیشیا کے ایک سرکردہ مذہبی رہنما کی قیادت میں ایک وفد کا دورہ اسرائیل اور القدس میں اسرائیل کی دوستی تقریب میں شرکت کی شدید مذمت کی ہے۔فلسطینی میڈیا رپورٹس کے مطابق مفتی اعظم فلسطین کا کہنا ہے کہ انڈونیشیا کے علما تنظیم کے سربراہ یحیی ستاکوف کا القدس میں یہودی۔ عیسائی اور اسلامی تقریب میں اسرائیل کی طرف سے شرکت فلسطینی کاز کو نقصان پہنچانے کی کوشش ہے۔اپنے ایک بیان میں الشیخ محمد حسین نے کہا کہ القدس میں صہیونی ریاست کے زیراہتمام کانفرنس فلسطینی قوم کے خلاف جاری منظم اور گمراہ کن سازشوں کا حصہ ہے جن کا مقصد مذاہب کے درمیان قربت کی آڑ میں فلسطینیوں کے حقوق دبانے کی کوشش کی جاتی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل نام نہاد ثقافتی سرگرمیوں کی آڑ میں عالم اسلام اور مسلم شخصیات کو بلیک میل کررہا ہے۔ اس طرح کی تقریبات کامقصد مسلمان ملکوں کے ساتھ دوستانہ مراسم قائم کرتے ہوئے فلسطینیوں کو ان کے حقوق سے محروم کرنا ہے۔الشیخ محمد حسین نے کہا کہ انڈونیشیا کے عالم دین کا شرمناک دوستانہ دورہ اسرائیل ناقابل قبول ہے۔ یہ دورہ انڈونیشیا کے فلسطینی قوم کے حقوق کی حمایت کے اصولی موقف کے بھی خلاف ہے۔ فلسطینی قوم کو اس دورے پر سخت مایوسی ہوئی ہے۔