برسلز: یورپی یونین نے روہنگیا مسلمانوں کو جبری طور پر بنگلا دیش ہجرت کرنے پر مجبور کرنے والےمیانمار کے فوجی جنرل سمیت 7 افسران پر سفری پابندی عائد کردی ہے۔
یورپی یونین نے تمام افسران کے اثاثے منجمد کر تے ہوئے میانمار فوج کے ساتھ ہر قسم کا عسکری تعاون بھی ختم کرنے کا اعلان کیا ہے۔
یورپی یونین نے یہ فیصلہ اپنی سفارتی پالیسی میں تبدیلی کے بعد کیا جس کا عندیہ رواں سال اپریل میں دیا گیا تھا۔
علاوہ ازیں یورپی یونین نے سیکیورٹی پولیس بٹالین کے کمانڈر ٹھنڈ زن او پر روہنگیا مسلمانوں کے گھر اور عبادت گاہوں کو نذر آتش کرنے اور منصوبہ بندی کے تحت مسلمانوں کا قتل عام کرنے کے الزامات پر سفری پابندی عائد کردی ہے۔
واضح رہے کہ میانمار کی فوج نے بدھ انتہا پسندوں کی مدد سے رکھائن میں روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی کی تھی جس کی وجہ سے 7 لاکھ روہنگیا مسلمان بنگلا دیش میں پناہ لینے پر مجبور ہوئے۔